سندھ حکومت کی جانب سے گندم کی خریداری کے معاملہ پر گفتگو کرتے ہوئے صوبائی سیکریٹری خوراک لئیق احمد نے کہا کہ سندھ میں گندم کا کوئی بحران نہیں، صوبے میں وافر مقدار میں گندم موجود ہے۔
سیکریٹری خوراک سندھ لئیق احمد نے جیو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ہر سال اپریل کے وسط سے گندم کی خریداری شروع کرتےہیں، گندم کی خریداری جون تک جاری رہتی ہے، صوبائی سیکریٹری خوراک کا مزید کہنا تھا کہ اس سال مارچ سے ہی گندم کی خریداری شروع کردی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت کا ٹارگٹ 14 لاکھ میٹرک ٹن ہے، اب تک 7 لاکھ 3 ہزار میٹرک ٹن سے زائد گندم خرید چکےہیں، حکومت کے ریٹ 1400 روپے فی من ہیں۔
سیکریٹری خوراک نے کہا کہ مارکیٹ میں آڑھتی بھی مہنگے داموں خریداری کر رہےہیں، کچھ لوگ چاہتے ہوں گے کہ بحران پیدا کرکے مہنگی گندم بیچیں، سندھ حکومت نے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ خوراک کے علاوہ ضلعی انتظامیہ ذخیرہ کی گئی گندم کو ضبط کرےگی، ہم نے ایک لاکھ 68 ہزار گندم کی بوریوں کی چوری پکڑی ہے، چوری کی گئی گندم کی مالیت 6 سے7 ارب روپے ہے۔
سیکریٹری خوراک سندھ نے کہا کہ گندم کی چوری میں ملوث کسی افسر یا اہلکار کو نہیں چھوڑا جائےگا۔