کراچی (ٹی وی رپورٹ)ن لیگ کے رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار دھرنے کے دوران پاکستان تحریک انصاف کا سہولت کار تھا، نواز شریف نے واپسی کیلئے جی ٹی روڈ کا انتخاب کیا تو شہباز شریف کے علاوہ چوہدری نثار نے بھی اس کی مخالفت کی، 2018ء کی الیکشن مہم اور ٹکٹوں کی تقسیم کے حوالے سے ہمیں کوئی دباؤ نظر نہیں آیا، اداروں سے ہماری کوئی مسلح جنگ نہیں ہے، ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں گے تو ان کی بھی بھلائی ہے، نیب نے بنی گالہ میں بیٹھ کر طے کرلیا ہے کہ عید کے بعد شہباز شریف، شاہد خاقان عباسی، رانا ثناء اللہ اور جاوید لطیف کو گرفتار کرلیا جائے ۔وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل اور سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ بھی شریک تھے جبکہ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اسٹیبلشمنٹ شہزاد ارباب سے بھی گفتگو کی گئی۔شہباز گل نے کہا کہ سہیل وڑائچ نے شہباز شریف سے ملاقات کے حقائق پیش کیے ، شہباز شریف کو ثابت کرنا ہے کہ انہوں نے یہ تمام باتیں نہیں کی ہیں،ماضی میں ووٹ کو دو تہائی اکثریت ملی تھی تو جنگ اور جیو گروپ بند کردیا گیا تھا، وزیراعظم آزادیٴ صحافت کے حوالے سے بہت واضح ہیں، پی ٹی آئی کے دور میں کوئی ادارہ بند نہیں کیا جائے گا، نواز شریف کے پلیٹ لیٹس والی بات درست نہیں تھی، نیب حکومت کے ماتحت ہوتا تو ن لیگی رہنما ضمانتوں پر باہر نہیں ہوتے، نواز شریف کی اگلے سال دو سال تک کوئی سرجری نہیں ہوگی اور وہ پاکستان بھی نہیں آئیں گے،اعظم خان وزیراعظم عمران خان کے کہنے پر کام کرتے ہیں انہیں ٹارگٹ کرنا مناسب نہیں ہوگا۔سہیل وڑائچ نے کہا کہ میرے کالم میں کوئی متنازع بات نہیں ہے لوگوں نے اس کی جو تشریحات کی ہیں وہ درست نہیں ہیں، میرے کالم میں چور دروازے سے آنے یا پیچھے کوئی ڈیل ہونے کی باتیں نہیں ہیں، شہباز شریف کو سیاست کرنی ہے تو گرفتاری کے رسک کے ساتھ کرنا ہوگی،نواز شریف کو واپس لانے کیلئے حکومت اور نیب کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کرے گی۔وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اسٹیبلشمنٹ شہزاد ارباب نے کہا کہ وزیراعظم کو سی ایس ایس کے خصوصی امتحان کی تجویز پیش کی تھی جسے انہوں نے مان لیا ہے، پچھلے کئی برسوں سے ملک کے کم ترقی یافتہ علاقوں کی بہت سی نشستیں ابھی بھی خالی ہیں، بلوچستان کی 49 ، دیہی سندھ کی 41، خیبرپختونخوا کی 22، فاٹا اور گلگت بلتستان کی 16نشستیں خالی ہیں، ان نشستوں کو پُر کرنے کیلئے سی ایس ایس کا خصوصی امتحان لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ن لیگ کے رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا کہ شہباز شریف واضح کرچکے ہیں کہ سہیل وڑائچ کے کالم میں بیان کی گئی بات درست نہیں ہے، الیکشن مہم اور ٹکٹوں کی تقسیم کے حوالے سے ہمیں کوئی دباؤ نظر نہیں آیا، ووٹ کو عزت دو کی مہم میں عوام کا ردعمل شاندار تھا اس کے بعد ہمیں کسی سہارے کی ضرورت نہیں تھی، ویسے بھی سہارا تو کسی اور کو مل چکا تھا ہم اس طر ف دیکھتے تو احمق ہوتے، جنوبی پنجاب صوبہ بنانے والوں کو گھیر گھار کر وہاں تک پہنچایا گیا۔