ٹھٹھہ(نامہ نگار)جئے سندھ تحریک کرنانی گروپ کے مرکزی چیرمین شفیع محمد کرنانی کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سینکڑوں قوم پرست کارکن اسپتال پہنچ گئے۔ تفصیلات کے مطابق جئے سندھ تحریک کرنانی گروپ کے مرکزی چیرمین شفیع محمد کرنانی کو موٹر سائیکل پر سوار دو نامعلوم مسلح افراد نے اس وقت فائرنگ کرکے قتل کردیا جب وہ مکلی بائی پاس کے قریب واقع فارم سے واپس گھر جا رہے تھے کہ پہلے سے تعاقب کرتے ہوئے مسلح افراد نے مکلی بائی پاس گولائی پر ٹھٹھہ تھانہ کی حدود میں رپیٹر سے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئے ۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی سید اعجاز علی شاہ شیرازی موقع پر پہنچ گئے اور انہیں شدید زخمی حالت میں سول اسپتال مکلی منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے ۔ مقتول کا پوسٹ مارٹم ڈاکٹر یوسف میمن کی سربراہی میں ٹیم نے کیا ہے۔ان کی ہلاکت کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اور سینکڑوں کی تعداد میں کارکن، شہری اور سول سوسائٹی اور سیاسی تنظیموں کے افراد اسپتال پہنچ گئے۔ مقتول جئے سندھ تحریک کے بانی جی ایم سید کے قریبی ساتھیوں میں شمار کیا جاتا تھا اور جئے سندھ اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے پہلے مرکزی صدر، جسقم کے سینئر وائس چیرمین سمیت دیگر مرکزی عہدوں پر بھی کام کر چکے تھے۔ضیاءُ الحق کے مارشل لاء کے دور میں تھوڑی پھاٹک واقعے کے بعد ان کے ملٹری کورٹ سے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے گئے تھے۔ مشہور قوم پرست رہنما ڈاکٹر صفدر سرکی کی جئے سندھ تحریک سرکی گروپ میں شمولیت کی تاہم تھوڑے عرصہ بعد انہوں نے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے جئے سندھ تحریک کرنانی گروپ قائم کر لیا تھا ۔اپنی پوری زندگی انہوں نے قوم پرست سیاست کی نذر کردی۔