لاہور (نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ بچوں کو پولیو سے بچانے کے لئے قطرے پلانے کی طرح حکمرانوں کو کرپشن فری قطرے پلانے کی ضرورت ہے ۔حکمران خاندان کے علاوہ حکومت و اپوزیشن جماعتوں کے بہت سے سیاستدان کرپشن میں شریک ہیں ۔ بہتر ہوتا کہ وزیر اعظم نواز شریف از خود استعفی دے دیتے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی عدالتی کمیشن بنایا جائے جو پانامہ لیکس کی طرف کئے گئے انکشافات اور الزامات کی تحقیقات کرے۔ حکومت کے لئے بہترراستہ یہی ہے کہ وہ اپنا حقوق نسوا ں بل واپس لے اور ہمارا تیار کیا ہوا بل پاس کیا جائے۔ کرپشن کے خلاف پارلیمنٹ سمیت ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے جب تک حکمران طبقہ توبہ نہیں کرتا ملک سے کرپشن ختم نہیں ہو سکتی۔ ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پنجاب اسمبلی پریس گیلری کمیٹی کے اعزاز میں دیئے گئے ظہرانہ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ پانامہ لیکس کے انکشافات سے بہت سے خفیہ خزانے اور بیرون ملک کی ہوئی دولت سے متعلق معلومات سامنے آئی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس چھپانا اور ملکی دولت کو باہر منتقل کرنا بہت بڑاجرم ہے ۔ کرپشن کرنے والوں کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات چلائے جانے چاہیں ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پانامہ لیکس کے انکشافات کے بعد بہت سے حکومتی و اپوزیشن کے لوگوں کے رنگ زرد پڑ گئے ہیں ۔