• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلاول بلا وجہ سیخ پا نظر آرہے ہیں، آئینہ دکھایا تو برا لگ گیا، شاہ محمود


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں گفتگوکرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بلاول بلا وجہ سیخ پا نظر آرہے ہیں،آئینہ دکھایا تو برا لگ گیا، پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہشاہ محمود قریشی کی قومی اسمبلی اور سینیٹ میں تقریروں سے لگتا ہے کہ وہجہانگیر ترین کے جانے کے بعد اپنے کاغذات درست کررہے ہیں،وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ تعلیمی ادارے کھولنے کے متفقہ فیصلے وقت گزرنے کے ساتھ کریں گے، پندرہ جولائی تک تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جون کے آخر میں حالات کے مطابق اگلا فیصلہ کریں گے، بچوں کی صحت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا ہے،وزیرصنعت پنجاب میاں اسلم اقبال نے کہا کہ تاجر تنظیموں نے مارکیٹوں میں ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں کروایا، لاہور کی چھوٹی بڑی مارکیٹوں میں بے ہنگم رش نظر آرہا ہے۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہاسمبلی اجلاس میں تحریک انصاف کا رویہ مثبت رہا، پہلے ہی کہا تھا کہ اپوزیشن کی اچھی تجاویز کو خوش آمدید کہیں گے، بلاول بھٹو بلا وجہ سیخ پا نظر آرہے ہیں، اس کی وجہ جوانی، گرم خون، ناتجربہ کاری یا پریشانی کچھ بھی ہوسکتی ہے،میں نے بلاول کو آئینہ دکھایا جو شاید ان کو برا لگ گیا ہے، میں انہیں تاریخ بتارہا تھا کہ پیپلز پارٹی وفاق کی بات کرتی تھی آج ایک صوبے کی بات کررہی ہے کہیں اس سے علاقائی اور صوبائی تعصب کی بو نہ آئے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ میں ذاتی حملوں کا نہ قائل تھا نہ ہوں، بلاول بھٹو کی پریس کانفرنس میں ذاتی عنصر دکھائی دیا لیکن میں اس کا برا نہیں مناؤں گا، سندھ اہم اکائی ہے ان کی ضروریات پوری کریں گے، میں نے اپنی تقریر میں بتایا کہ وفاق اور این ڈی ایم اے نے سندھ کی مدد کیلئے کیا اقدامات کیے ہیں، ہم سندھ کے اچھے قدم کی تقلید کرتے ہیں تو انہیں خوش ہونا چاہئے، اسی طرح پنجاب کے اچھے اقدامات کی سندھ تقلید کرتا ہے تو اچھی بات ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ این سی او سی اور این سی سی میں سندھ کی نمائندگی کرتے ہیں، این سی او سی اور این سی سی کی سفارشات پر فیصلے صرف وفاق کی نہیں پورے ملک کی حکمت عملی ہوتی ہے، وزیراعلیٰ سندھ کا اجلاس میں رویہ کچھ اور پریس کانفرنسوں میں لہجہ مختلف ہوتا ہے، وزیراعلیٰ سندھ جب کسی چیز پر اتفاق کرلیتے ہیں تو کھلے دل سے اسے قبول کریں، وہ کمرے میں بیٹھ کر جو بات کرتے ہیں باہر بھی وہی دہرائیں۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سندھ کی قیادت کمزوری کی نشاندہی ضرور کرے مگر مثبت رہے۔

تازہ ترین