• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی شہریت قانون کیخلاف آواز اٹھا نیوالی’صفورا زرگر‘ ڈیڑھ ماہ سے تہاڑ جیل میں قید

بھارتی شہریت قانون کیخلاف آواز اٹھا نیوالی’’ صفورا زرگر ‘‘ڈیڑھ ماہ سے تہاڑ جیل میں قید 


کراچی(جنگ نیوز) بھارتی شہریت قانون کے خلاف آواز اٹھاناجرم بن گیا،\27برس کی صفورا زرگر ڈیڑھ ماہ سےتہاڑ جیل میں قید،یواے پی اے قانون کےتحت مقدمہ،ضمانت بھی مشکل بنادی، حاملہ خاتون کی انسانی بنیادوں پررہائی کی اپیلیں بھی بےاثر ۔ 

تفصیلات کےمطابق مودی سرکار کا اصل چہرہ دیکھنا ہو تو مقبوضہ کشمیرکی 27 برس کی خاتون صفورا زرگر کی داستان پڑھیے،نئی دہلی کی جامعہ ملیہ کی ریسرچ اسکالر 10 اپریل سے دہلی کی تہاڑ جیل کی میں قید ہے.

 ان پر دہلی فسادات کے لیے سازش کرکے آگ بھڑکانےکاالزام ہےاور بدنام زمانہ یو اے پی اے قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہےجس میں کوئی بھی ملزم عدالتی کارروائی سے پہلے ہی مجرم سمجھ لیا جاتا ہے جس کی ضمانت بھی تقریباً ناممکن بنادی جاتی ہے۔

3 ماہ کی حاملہ صفورا زرگر کو دہلی کی گنجائش سے زیادہ بھری تہاڑ جیل میں سلاخوں کے پیچھے رکھا گیا ہے اور کسی کو ان سے ملنے کی اجازت بھی نہیں،صرف شوہر سے ہفتےمیں ایک بار 3 سے4 منٹ کی فون پر گفتگو کرائی جاتی ہے، کورنا کی وبا پھیلنے کی وجہ سے صفورا زرگر کی زندگی کو انتہائی خطرات لاحق ہیں۔

مختلف ملکوں کی جیلوں سے قیدی کو انسانی ہمدری کی بنیاد پر رہا کیا جارہا ہےلیکن بھارتی انتہا پسند ذہنیت انسانیت کی گردن پرپیر رکھے کھڑی ہے۔

شہریت کے کالے قانون کے خلاف آواز اٹھانے والی خاتون کی رہائی کی اپیل انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے بھی کی گئی ہے لیکن دلی سرکار آنکھوں اور کانوں پر پٹی باندھ کر بیٹھ گئی ہے۔

تازہ ترین