سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان سابق صدر پرویز مشرف کے نقشِ قدم پر چل رہے ہیں۔
پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے آصف علی زرداری سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے، قمر زمان کائرہ نے بتایا ہے کہ آصف زرداری سے کورونا وائرس، سیاسی صورتِ حال اور پارٹی امور پر تبادلۂ خیال ہوا۔
قمر زمان کائرہ سے گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان پرویز مشرف کے نقشِ قدم پر چل رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر فکرمندی اور اس حوالے سے حکومتی فیصلوں پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
قمر زمان کائرہ کے مطابق سابق صدر نے کہا کہ بد قسمتی سے حکومت کورونا وائرس کی وباء سے لڑنے کی بجائے اپوزیشن سے لڑ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب 2008ء میں پیپلز پارٹی کو اقتدار ملا تو ملک دہشت گردی اور نفاق کا شکار تھا، ہم نے قومی اتفاقِ رائے سے سوات آپریشن کیا اور امن لے کر آئے۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ حکمراں پھر سے صوبوں کے آئینی اور مالیاتی اختیارات کم کرنا چاہتے ہیں، حکمرانوں نے ملک میں موجود تمام اتفاقِ رائے برباد کر دیا ہے۔
قمر زمان کائرہ نے بتایا کہ سابق صدر نے کہا کہ ملک میں اناج کا بحران تھا، آٹے پر جھگڑے ہو رہے تھے، ہم نے ملک کو خوراک میں خودکفیل کیا۔
یہ بھی پڑھیئے: حکومت نالائقوں کا ٹولہ ہے، قمر زمان کائرہ
آصف علی زرداری نے کہا کہ ہم نے قومی اتفاقِ رائے سے آئین میں ترامیم کیں اور صوبوں کو حقوق دیئے، بدقسمتی سے حکمراں پھر ملک کو مشرف دور کی طرف لے کر جا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ بلوچستان ناراض تھا، آغازِ حقوقِ بلوچستان پیکیج دے کر انہیں ساتھ جوڑا، مشرف آمریت کی وجہ سے وفاق خطرات کی زد میں آچکا تھا۔
آصف علی زرداری کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہم نے صوبوں کو آئینی اور مالیاتی اختیارات دے کر وفاق کو مضبوط کیا، ہم نے خیبر پختون خوا کو نام دیا اور گلگت بلتستان کو صوبے کا درجہ دیا۔