امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ لوگ پیسے نہ ہونے کی وجہ سے کورونا ٹیسٹ نہیں کرانے جاتے، ملک میں کورونا ٹیسٹ کو تو مفت ہونا چاہیے۔
سراج الحق نے سینیٹ اجلاس کے دوران اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم اس وبا کے وقت انسانیت، قوم کے لیے خیر کا راستہ تلاش کریں جو توبہ کا راستہ ہے، وفاقی اور سندھ حکومت کے درمیان لڑائی ہے، ہمارے پاس یہ وبا اچانک نہیں آئی، یہ پہلے چین، پھر اٹلی اور امریکا گئی، وبا سے لڑنے کی بجائے ایک دوسرے کو فتح کرنے پر لگے ہیں۔
سراج الحق نے کہا ہے کہ چہرے پر ماسک تو لگائے ہیں لیکن زبان کو تالے نہیں لگائے۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے مزید کہا ہے کہ ملک میں دور دراز علاقوں میں لیب قائم کی جائیں۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ بیرون ملک سے جو پاکستانی واپس آئے ان سے ڈبل ٹکٹ کے پیسے لیے، وطن واپسی پر سمندر پار پاکستانیوں کو ہوٹلوں میں رکھا اور ان سے کرایہ وصول کیا، سمندر پار پاکستانیوں کو بل واپس کیا جائے۔
مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی فوج کی جارحیت سے متعلق اُن کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیرمیں کورونا وائرس کو بطور ہتھیار استعمال کر رہی ہے۔