پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید خان نے کہا ہے کہ کورونا کے حوالے سے کوئی ٹھوس تجاویز سامنے نہیں آئیں، اجلاس بلانے کا مقصد فیل ہوتا نظر آتا ہے، اٹھارویں ترمیم، صوبائی خود مختاری کی بات کرتے ہیں۔
سینیٹ اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے فیصل جاوید خان نے کہا کہ وہ جماعتیں جنہوں نے ترمیم کا کریڈٹ لیا وہ بتائیں کہ انہوں نے کیا کیا فائدہ حاصل کیا۔ اٹھارویں ترمیم میں جو نقائص ہیں ان کا جائزہ لینے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن ڈی ایچ اے میں رہنے والوں کو ٹھیک لگتا ہے، لیاری، مچھر کالونی اور غریب علاقوں میں رہنے والا تو برے حال میں چلا گیا ہے، پھر کہہ رہے ہیں کہ عمران خان لاک ڈاؤن کیوں نہیں کر رہا۔
فیصل جاوید خان نے کہا کہ یاسمین راشد، تیمور جھگڑا اس دوران ایکٹو نظر آئے، ایک صوبے کے وزیر صحت کون ہیں گوگل کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کورونا ابھی نہیں بہت پہلے آچکا تھا، پاکستان میں کرپشن کا کورونا بہت پہلے آگیا۔
سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ جب ہندوستان کے ڈرامے اور فلمیں چلیں تب تو کسی نے اعتراض نہیں کیا، لیکن جب عمران خان نے کہا کہ اسلامی ہیروز پر ڈرامے لگائے جائیں تو اعتراض ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ اب پاکستان بھی اسلامی ہیروز پر کام کرکے ڈرامے اور فلمیں بنائیں گے۔