• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مرکز صوبے دفاعی اخراجات پورا کرنے میں مدد کرسکتے ہیں، اسحاق ڈار

اسلام آباد (نور آفتاب) سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ مرکز اور صوبے مل بیٹھ کر فیصلہ کر سکتے ہیں کہ وفاقی اکائیاں قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) کے دائرہ کار میں دفاعی اخراجات پورے کرنے میں کس طرح مدد کرسکتے ہیں۔ دی نیوز کو انٹریو میں ان کا کہنا تھا کہ وہ پہلے شخص تھے جنہوں نے رائے دی تھی کہ این ایف سی ایوارڈ میں طریقہ کار تیار کیا جاسکتا ہے جس میں صوبے دفاعی اخراجات کو پورا کرنے کے لئے اپنی مدد کرسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس تجویز کے پیچھے مقصد یہ ظاہر کرنا تھا کہ 18 ویں ترمیم میں تبدیلیوں کے بارے میں بات کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ مرکز اور صوبے دفاعی اخراجات کے مسئلے کو این ایف سی ایوارڈ میں کچھ ترمیم کے ذریعے حل کرسکتے ہیں۔ اسحاق ڈار نے دعویٰ کیا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے جاری کئے گئے دسویں این ایف سی کے نوٹیفکیشن کے پیراگراف ای اور ایچ سے پتہ چلا کہ وہ اس حقیقت کو سمجھ گئے ہیں کہ دفاعی اخراجات پورا کرنے کا حل 18ویں ترمیم چھوئے بغیر نکالا جاسکتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے خیالات اپنی جماعت کی قیادت سے شیئر نہیں کئے لیکن اگر ضرورت پڑی تو وہ ملک کے مفاد میں ایسا کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) تین صوبوں میں حکومتیں چلا رہی ہے اس لئے این ایف سی ایوارڈ میں کچھ تبدیلیوں پر عمران کی زیرقیادت حکومت چاروں صوبوں کے مابین اتفاق رائے پیدا کرنے میں بہتر ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس ڈویزبل پول میں تقریباً 4 ہزار ارب ہوں گے لہٰذا وہ صوبوں سے بات کرسکتی ہے اور دفاعی اخراجات شیئر کرنے کے معاملے پر اتفاق رائے پیدا کرسکتی ہے۔
تازہ ترین