اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی )سابق چئیرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ حکومت نے دانستہ طور پر کورونا بحران کے دوران جاری تین آرڈیننس پارلیمنٹ کے سامنے پیش نہیں کئے جو آئین کی خلاف ورزی ہے ٹیکس لاء ترمیمی آرڈیننس نے ٹیکس کا ڈھانچہ تبدیل کیا ، پارلیمنٹ کو فالتو ، 73 ءکے آئین کو62 جیسا بنایا جا رہا ہے ، حکومت نے ممبران کو کووڈ 19 سمگلنگ کی روک تھام آرڈیننس کو مسترد کرنیکی قرارداد پیش کرنے کے حق سے محروم کیا، حکومت آئین کی مسلسل خلاف ورزی کر رہی ہے جس کی مذمت کرتے ہیں، آئین کے مطابق آرڈیننس اجراء کے بعد منعقد ہونیوالے پہلے اجلاس میں پیش کیا جانا چاہئے، ٹیکس لاء ترمیمی آرڈیننس نے ٹیکس کا ڈھانچہ تبدیل کیا ، یہ آرڈیننس پارلیمنٹ کے ختم ہونیوالے اجلاس میں پیش ہو جانا چاہئے تھا، آئین کے مطابق سوائے پارلیمنٹ ایکٹ کے وفاق کیلئے کوئی بھی ٹیکس عائد نہیں کیا جائیگا ، ٹیکس لاء ترمیمی آرڈینس کی منظوری تو کیا اسے قومی اسمبلی میں پیش تک نہیں کیا گیا ۔