کراچی / لاہور / راولپنڈی (نمائندگان جنگ) جنگ اور جیو میڈیاگروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الر حمٰن کی دو ماہ سے زائد گرفتاری کیخلاف ملک بھر کے صحافی سراپا احتجاج ہیں۔گزشتہ روز کراچی، لاہور اور راولپنڈی سمیت چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی کیمپس ، مظاہروں میں سیاسی، سماجی اور ماہرین قانون نےشرکت کی۔ اس موقع پرمقررین نے کہا کہ 65روز گزرنے کے باوجود میرشکیل الرحمٰن کیخلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کیا جاسکا، دہائیوں پرانے کیس کو جواز بنا کر ملک کے سب سے بڑے صحافتی ادارے کو باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت نقصان پہنچانے کی سازش کی جا رہی ہے۔ مقررین نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری بلاجواز ہے، ایڈیٹر انچیف جنگ و جیو گروپ کو رہا کیا جائے۔ کراچی میں صحافی تنظیموں، جنگ جیو ایکشن کمیٹی کے زیراہتمام میرشکیل الرحمٰن رہائی احتجاجی کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن کے سابق صدر یاسین آزاد نے کہا ہے کہ اس وقت ملک میں بدترین جمہوری مارشل لاء ہے، کسی کو حق اور سچ کہنے اور اپنے مسائل بیان کرنے کا کوئی حق نہیں، جنگ جیو کے ایڈیٹر انچیف میرشکیل الرحمٰن کی گرفتاری اس حکومت کی فسطائیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس موقع پر پیپلز لیبر بیورو کے مرکزی رہنما امین بلوچ، ایپنک کے سیکرٹری جنرل شکیل یامین کانگا، دی نیوز یونین کے صدر سعید محی الدین پاشا، جنرل سیکرٹری دارا ظفر اور جاوید پریس یونین کے جنرل سیکرٹری رانا محمد یوسف نے بھی خطاب کیا۔ یاسین آزاد نے کہا کہ 65 روز گزرنے کے باجود میر شکیل الرحمٰن کے کیس میں کوئی ریفرنس اور نہ کوئی ثبوت پیش کیا جاسکا جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ انہیں حکومت نے انہیں اپنی منشاء اور خواہش کے مطابق گرفتار کرایا۔ ملک میں آزاد میڈیا کا کوئی وجود نہیں، میر شکیل الرحمٰن کو حق اور سچ بیان کرنے سے روکنا اور اپنا بیانیہ جنگ اور جیو پر چلوانا حکومت کی ترجیح ہے، وہ چاہتے ہیں کہ پورا میڈیا ان کے گیت گاتا رہے اور سچ اور حق پر مبنی خبریں عوام کے سامنے نہ آئیں جسے میر شکیل الرحمٰن نے قبول نہیں کیا اور آج ناکردہ گناہ کی پاداش میں جیل میں ہیں۔ وکلاء برادری جنگ جیو کی تحریک میں ہر اول دستے کا کردار ادا کرے گی۔ امین بلوچ نے کہا کہ جنگ اور جیو حق و سچ کا علمبردار ہے، ان شاء اللہ جیت حق و سچ کی ہوگی۔ میرخلیل الرحمٰن کا جنگ کا لگایا ہوا پودا آج تناور درخت بن گیا ہے اور اس سے کئی شاخیں پھونٹ چکی ہیں جس میں جیو صف اول میں شامل ہے۔ میر شکیل الرحمٰن کو حکومت کے سامنے نہ جھکنے پر سلام پیش کرتے ہیں۔ پیپلز لیبر بیورو اور اس کے تمام کارکن آپ کے ساتھ ہیں۔سعید پاشا نے کہا کہ وزیراعظم عمران نیازی کا اقتدار میں آنے سے پہلے کہنا تھا کہ جب کسی بھی ملک میں ایماندار سربراہ آجاتا ہے تو وہ اس ملک سے کرپشن کا خاتمہ ہو جاتا جبکہ عالمی ایجنسیوں کی خبر ہے کہ پاکستان میں اس وقت پچھلی حکومت کے مقابلہ میں کرپشن کئی گنا بڑھ چکی ہے۔ تو یہ نیازی صاحب آپ کے قول و فعل میں تضاد ہے۔ پہلے اپنی صفوں میں سے آٹا چینی چوروں کو نکالو اور انہیں نشانہ عبرت بنائو تاکہ اس ملک کی عوام تمہاری بات پر یقین کریں۔ رانا یوسف نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن کا گناہ عظیم صرف یہ ہے کہ وہ حق اور سچ کا پیامبر ہے۔ عمران نیازی نے حکومت میں آنے سے پہلے جتنے وعدے اور دعوے کئے تھے وہ سب الٹ ہوچکے ہیں۔ ملک کرپشن اور مہنگائی کی دلدل میں پھنس چکا ہے۔ وزارت اطلاعات و نشریات میڈیا کے واجبات عید سے قبل ادا کرے تاکہ گزشتہ کئی ماہ سے تنخواہوں کی آس لگائے کارکنوں کو تنخواہیں مل سکیں۔