• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم عمران خان نے پاکستان سٹیزن پورٹل پر لوگوں کے مسائل حل نہ ہونے کی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے غلط بیانی پر متعلقہ اداروں کے اہلکاروں کے خلاف تحقیقات کا جو حکم دیا ہے یہ ایک مستحسن اقدام ہے۔ یہ صورتحال شہریوں کی طرف سے ان اداروں کی کارکردگی کے حوالے سے پیدا ہونے والے عدم اطمینان پر پیش آئی جس کی رو سے وزیراعظم کی ہدایت پر ایک لاکھ چھ ہزار شکایات دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یکم جنوری سے 30اپریل تک موصول ہونے والے کیسوں کو دوبارہ مرحلہ وار کھولا جائے گا اور ان کا میرٹ پر حل یقینی بنایا جائے گا۔ 28اکتوبر 2018کو وزیراعظم عمران خان نے پاکستان سٹیزن پورٹل کے افتتاح کے موقع پر عوامی شکایات کے ازالے کا اعلان کرتے ہوئے وزرا، بیورو کریٹس جملہ سرکاری اہلکاروں اور سیاستدانوں کو قابلِ احتساب قرار دیا تھا۔ شکایات کی وصولی سے لیکر اُن پر ہونے والی کارروائی کا یہ طریقہ کار 78ملکوں کی 4646ایپلی کیشنز کو سامنے رکھ کر ڈیزائن کیا گیا تھا جسے جلد ہی عالمی سطح پر دوسری موثر ترین ایپلی کیشن قرار دیا گیا تھا۔ عام آدمی کی ذاتی اور محکمانہ شکایات کے ازالے کیلئے ماضی کی حکومتیں بھی اپنے ادوار میں مختلف پروگرام متعارف کرتی رہی ہیں جو بعض قباحتوں، پیچیدگیوں یا عدم توجہی کی وجہ سے اپنی ساکھ قائم نہ رکھ سکے اور متعلقہ حکومت کے ساتھ وہ پروگرام بھی از خود ختم ہو گئے جس سے عوامی مسائل بڑھتے چلے گئے۔ سٹیزن پورٹل کو بھی ایسے ہی عناصر سے خطرہ ہے جن کے مفادات کو اس کی وجہ سے زد پہنچتی ہو۔ تاہم وزیراعظم نے صورت حال کا جو نوٹس لیا ہے اس کا منطقی انجام تک پہنچنا ضروری ہے اگر اب بھی لوگوں کی شکایات کا ازالہ نہ کیا جا سکا تو اس سے منفی عناصر کو زیادہ ہی کھل کھیلنے کا موقع ملے گا جس سے عام آدمی کے مسائل میں اضافہ ہونا ایک فطری بات ہوگی۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین