• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شوگر ملز ایسوسی ایشن نے کمیشن رپورٹ مسترد کر دی


پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے شوگر کمیشن کی رپورٹ کو مسترد کر دیا۔

جاری کیے گئے ایک اعلامیے میں پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ کمیشن نے کمیٹی کی طرح ہی غلطیاں کیں، ان ہی افراد نے رپورٹ بنائی جو پہلے تحقیقاتی کمیٹی کے رکن تھے۔

شوگر ملز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ کمیشن نے حقائق مسخ کر کے پیش کیے، شوگرملز ایسوسی ایشن کی دی گئی تجاویز نظر انداز کی گئیں۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گنے اور کرشنگ کے فرق کو ڈبل بکس کا الزام دیا گیا حالانکہ یہ معاملہ گڑ کی پیداوار سے ہے، ایکس پرائس ملز کی قیمت بڑھنے کا الزام بھی بے بنیاد ہے۔

پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے کہا کہ کمیشن نے مارکیٹ فورسز کاکردار نظر انداز کیا اور ڈیمانڈ و سپلائی کو رپوٹ میں جگہ نہیں دی۔

شوگر ملز ایسوسی ایشن کا اعلامیے میں کہنا ہے کہ کمیشن کا چینی کے کاروبار اور اس کی اکاؤنٹنگ کا کوئی تجربہ نہیں تھا، چینی سیکٹر اور گنے کی پروکیورمنٹ اور کرشنگ کے زمینی حقائق کے بارے میں بھی کمیشن کو کوئی علم نہیں۔

یہ بھی پڑھیئے: شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ وزیرِ اعظم کو پیش

پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کا اعلامیے میں مزید کہنا ہے کہ شوگر کمیشن نے چینی کی پیداواری لاگت کم ظاہر کرنے کی بھرپور کوشش کی۔

اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کمیشن کے بتائے گئے پیداواری لاگت ماڈل کے تحت کوئی کاروبار نہیں چل سکتا۔

پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے سٹے اور بے نامی کے لگائے گئے الزامات کو بھی مسترد کر دیا۔

تازہ ترین