کراچی میں قومی ایئر لائن (پی آئی اے) طیارہ حادثے کے نئے شواہد کا انکشاف ہوا ہے۔ رن وے پر طیارے کے انجن کے گِھسٹنے کے نشانات کی ویڈیو سامنے آگئی۔
حادثے کے شکار طیارے سے متعلق ائر ٹریفک کنٹرولر کی رپورٹ جیو نیوز نے حاصل کرلی۔
کراچی کے قریب پہنچنے پر طیارے کی رفتار اور اونچائی معمول سے زیادہ تھی۔
کنٹرول ٹاور نے طیارے کو ڈیل نہیں کیا۔ اپروچ راڈار نے تین بار اونچائی کم کرنے کی ہدایت دی، پائلٹ نے تینوں بار نظر انداز کی۔
کراچی میں طیارہ حادثے کے نئے شواہد کا انکشاف ہوا ہے۔ رن وے پر طیارے کے انجن کے گِھسٹنے کے نشانات کی ویڈیو سامنے آگئی۔
کراچی کے قریب پہنچنے پر طیارے کی رفتار اور اونچائی معمول سے زیادہ تھی۔ کنٹرول ٹاور نے طیارے کو ڈیل نہیں کیا۔ اپروچ راڈار نے تین بار اونچائی کم کرنے کی ہدایت دی، حادثے کے شکار طیارے کے پائلٹ نے ہدایت تینوں بار نظر انداز کی، کہا وہ مطمئن ہے، صورتِحال سنبھال لے گا۔
اپروچ راڈار اپنی ہدایات پر عملدرآمد کرانے میں ناکام رہا۔ طیارے نے دس ہزار فٹ لمبے رن وے پر 200 فٹ کے اسٹینڈر ’’ تھریش ہولڈ‘‘ کی بجائے ساڑھے چار ہزارفٹ پر طیارہ ٹچ کیا۔
پائلٹ اور اپروچ راڈار کی گفتگو کے دوران پہیے نہ کھلے ہونے کا ذکر ایک بار بھی نہیں آیا۔
ایئر ٹریفک کنٹرولر کی رپورٹ کے مطابق کنٹرولر نے پائلٹ سے دوسری مرتبہ کہا کہ وہ اپنی بلندی کم کرے، پائلٹ نے دوبارہ کہا کہ وہ مطمئن ہے، صورتحال سنبھال لے گا اور لینڈنگ کیلئے تیار ہے۔