اسلام آباد(نمائندہ جنگ) عدالت عظمیٰ نے کوئٹہ ایکسپریس کے حادثہ میں غفلت ولاپروائی کی پاداش میں ملازمت میں تنزلی کی سزا پانے والے پاکستان ریلوے کے سابق انسپکٹر شاہ محمد کو پنشن دینے کے حوالے سے سروس ٹریبونل بلوچستان کے فیصلے کیخلاف وفاقی حکومت کی اپیل کی سماعت کے دوران ٹریبونل کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی، چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ ٹرین حادثہ کے ذمہ دار کو دوبارہ نوکری پر رکھ لیا، محکمہ ریلوے کیسے چلتا ہے؟ چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں جسٹس قاضی محمد امین احمد پر مشتمل دو رکنی بنچ نے جمعرات کے روز اپیل کی سماعت کی تو اپیل گزار کی جانب سے ایم ڈی شہزاد ایڈوکیٹ پیش ہوئے ،چیف جسٹس نے انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ شاہ محمد کی نااہلی کی وجہ سے دو ٹرینیں آپس میں ٹکرانے سے 8 افراد جاں بحق ہوئے تھے اور قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا تھا لیکن آپ کے موکل ادارے نے اتنا بڑا ایکسیڈنٹ ہونے کے ذمہ دار اس انسپکٹر کو دوبارہ نوکری پر رکھ لیا تھا، ریلوے کا محکمہ کیسے چلتا ہے؟ آپ کے ادارے نے ٹرین حادثے پر بڑے افسروں کے ساتھ کیاکیا ہے؟ تاہم وہ کوئی ٹھوس جواب نہ دے سکے پر عدالت نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور جسٹس قاضی محمد امین احمد نے کہاکہ انکوائری کے دوران بڑے افسروں سے پوچھ گچھ کیوں نہیں کی گئی ہے ؟یہ حادثہ نہیں ڈیزاسٹر(تباہی ) تھا، اس پر تو متعلقہ وزیر اور اادارے کے ایم ڈی کے خلاف انکوائری ہونی چاہیے تھی،بعد ازاں فاضل عدالت نے سروس ٹریبونل کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی۔