قومی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان حنیف خان نے انکشاف کیا ہے ،سابق قومی ہاکی کپتان اصلاح الدین صدیقی پرپاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کے سکریٹری کا عہدہ حاصل کرنے کے لئے بااثر شخصیات کو استعمال کر رہے ہیں۔ ٹیم کے کوچ ، منیجر یا سلیکٹر کی حیثیت سے اپنے پورے کیریئر میں ہمیشہ ناکام رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بیونس آئرس ورلڈ کپ کی فتح واحد کامیابی ہے جو اصلاح الدین کیش کراتے ہیں میں پوچھتا ہوں کہ انہوں نے کوچ ، منیجر یا سلیکٹر کی حیثیت سے پاکستان ہاکی کے لئے کیا کیا ہے، جب بھی وہ کوچ ، منیجر یا سلیکٹر مقرر ہوئے تھے ، تو وہ ہمیشہ ڈلیور کرنے میں ناکام رہے ہیں ، اولمپین حنیف خان نے کہا۔ ماضی میں پی ایچ ایف کی متعدد انتظامیہ کے ذریعہ اصلاح الدین کو کوچ ، منیجر اور سلیکٹر کی حیثیت سے آزمایا گیا تھا ، لیکن ٹیم بری طرح ناکام رہی تھی۔
اولمپکس ہو ، ورلڈ کپ ہو ، چیمپئنز ٹرافی ہو ، اولمپیئن اصلاح الدین کے تحت ٹیم ڈلیور نہیں کرسکی۔ انہوں نے کہا کہ اصلاح نے 1983 ، 1988-92 ، 1998 اور 2000 میں ٹیم منیجر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ 1988 ، 1992 اور 2000 میں وہ تین بار اولمپک کھیلوں کے اسکواڈ کے ٹیم منیجر بھی رہ چکے ہیں۔ بدقسمتی سے ، ٹیم کبھی بھی اولمپک ٹائٹل جیتنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔انہوں نے حکومت سندھ سے 20 ملین روپے کی گرانٹ حاصل کی ، لیکن اپنی ڈاکٹر ایم اے شاہ اور اولمپین اصلاح الدین ہاکی اکیڈمی کے لئے نچلی سطح پر ہاکی کے لئے اس کا استعمال نہیں کیا۔
کسی دوسرے بینک میں رقم منتقل کرنے سے پہلے اسے بینک میں رکھا جہاں اسے ہاکی پر استعمال کرنے کے بجائے منافع کمانے کے لئے چھ سال تک بینک میں رقم رکھی۔ حنیف خان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کے کیریئر کا ایک اور سیاہ مقام ہے۔سندھ حکومت سے لاکھوں روپے ہونے کے باوجود اصلاح الدین نے اپنی اکیڈمی میں ایشین گیمز کی تربیت کے لئے پاکستان کیمپ کے انعقاد کے لئے پی ایچ ایف سے فنڈز طلب کیے،سابق اولمپین حنیف خان نے ہاکی ارباب اختیار سے اپیل کی ہے کہ پاکستان ہاکی کو استحکام اور قومی کھیل کی بحالی کے لئے بہت کوششوں کی ضرورت ہے اور اچھے لوگوں کو سامنے لایا جائے۔