• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت نے ماہِ جون کیلئے پٹرول 7.6روپے، مٹی کا تیل 11.88روپے اور لائٹ ڈیزل 9.37روپے فی لیٹر سستا کر دیا ہے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پانچ پیسے فی لیٹر بڑھایا ہے جس کے مطابق یکم جون سے پٹرول 74.52، مٹی کا تیل 35.56، لائٹ ڈیزل 38.14اور ہائی اسپیڈ ڈیزل 80.15روپے فی لیٹر ملا کرے گا ہے۔ کورونا کی وبا کے دوران عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم کی قیمتوں میں تاریخی کمی کے بعد پاکستان میں بھی یہ رجحان گزشتہ تین ماہ سے جاری ہے یعنی یکم مارچ سے قبل پیٹرول 116.60روپے، ہائی اسپیڈ ڈیزل 127.26، لائٹ ڈیزل 84.51اور مٹی کا تیل 99.45روپے فی لیٹر فروخت ہو رہا تھا جس سے ملک بھر میں مجموعی مہنگائی بھی بلندی کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی جس کا وزیراعظم عمران خان نے نوٹس لیا اب جبکہ پیٹرول 42.08، ہائی اسپیڈ ڈیزل 47.11، لائٹ ڈیزل 46.37اور مٹی کا تیل 63.89روپے فی لیٹر سستا ہو چکا ہے تو توانائی سے لیکر ٹرانسپورٹ کے کرایوں اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بھی اسی لحاظ سے کمی آنی چاہئے تھی لیکن ایسا نہ ہو سکا۔ یہ بات بھی ملحوظ رکھنی چاہئے کہ جب معاشی حالات معمول پر آئیں گے تو پیٹرولیم کی قیمتوں کا واپس مارچ سے پہلے کی سطح پر جانا خارج از امکان نہیں اس لحاظ سے خدشہ ہے کہ مہنگائی کی سطح جنوری فروری سے زیادہ بلندی پر جا سکتی ہے۔ مٹن، بیف اور چکن سمیت پھل، سبزی کی قیمتیں پہلے ہی حد سے تجاوز کر چکی ہیں، دو روز قبل آٹا اور گندم کی دوسری مصنوعات کی قیمتوں میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے جس سے نان، روٹی اور بیکری کی جملہ اشیاء کی قیمتیں مزید بڑھ جانا منطقی بات ہے۔ وفاقی و صوبائی حکومتوں کو بلاتاخیر اس ساری صورتحال کا نوٹس لینا چاہئے اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے اعتبار سے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو بھی کم کروانا چاہئے۔


اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین