قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی گرفتاری کے لیے لاہور میں چھاپا، اپوزیشن لیڈر گھر پر نہیں ملے، جس کے بعد نیب ٹیم واپس چلی گئی۔
لاہور میں شہباز شریف کی رہائش گاہ پر نون لیگ رہنماؤں اور کارکنوں کا ہجوم لگ گیا، اس دوران پولیس سے دھکم پیل بھی ہوئی۔
ذرائع کے مطابق نیب افسران پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ شہباز شریف کے گھر پہنچے تھے۔
نیب نے ماڈل ٹاؤن لاہور میں 96-H کا گھیراؤ کیا اور اسے مکمل طور پر کارڈن آف کیا گیا جبکہ میڈیا کو بھی آگے جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
قومی احتساب بیورو کی خواتین اہلکار شہباز شریف کے گھر میں داخل ہوئیں، اور تقریباً ڈیڑہ گھنٹے تک وہاں پر موجود رہیں۔
تاہم جب نیب ٹیم کو اطمینان ہوا کہ شہباز شریف موجود نہیں ہیں تو پھر ٹیم واپس چلی گئی۔
اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور کارکنان بڑی تعداد میں ماڈل ٹاؤن لاہور پہنچ گئے تھے، جہاں انہوں نے حکومت اور نیب مخالف نعرے بازی کی۔
مریم اورنگزیب، عظمیٰ بخاری اور دیگر رہنما بھی شہباز شریف کی رہائش گاہ کے باہر موجود رہے۔
واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو کی ٹیم نیب آرڈیننس کے تحت پیشی پر نہ آنے پر شہباز شریف کو گرفتار کرنے کے لیے ان کی رہائش گاہ پہنچی تھی۔
اثاثہ جات کیس: شہباز شریف نیب کے سامنے پیش نہیں ہوئے
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش نہیں ہوئے تھے اور اس سے متعلق انہوں نے تفصیلی جواب جمع کروادیا تھا۔
شہباز شریف کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب لاہور کے سامنے پیش ہونا تھا۔
اپوزیشن لیڈر نے اپنی عدم پیشی سے متعلق نیب میں جواب جمع کروایا جس میں موقف اختیار کیا کہ کورونا وائرس اس وقت اپنے عروج پر ہے، نیب کے کچھ افسران بھی کورونا کا شکار ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کی عمر 69 برس ہے اور وہ کینسر کے مریض ہیں۔
شہباز شریف نے نیب سے کہا تھا کہ وہ ان سے احتیاط برتتے ہوئے آن لائن سوال کرسکتی ہے۔