• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صحت مند زندگی کے لیے خون میں آئرن کا متوازن سطح پر ہونا نہایت لازمی ہے، آئرن کی موجودگی ہیموگلوبن اور قوت مدافعت کی کارکردگی بڑھاتی  ہے، پٹھوں میں درد کی شکایت کم کرتی ہے جبکہ بہتر نیند میں بھی مدد دیتی ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق آئرن انسانی صحت کے لیے ایک بنیادی منرل کی حیثیت رکھتا ہے جس کی موجودگی سے جسم کے متعدد اعضاء کو صحیح طریقے سے کام کرنے میں مدد ملتی ہے ، آئرن ہیمو گلوبن کی کارکردگی بہتر بناتا ہے جس کے نتیجے میں خون میں آکسیجن کی ترسیل مؤثر طریقے سے ہوتی ہے ، آئرن کی کمی سے ہر وقت تھکاوٹ کا احساس رہتا ہے اور بھی نیند متاثر ہوتی ہے۔

پر سکون ، بہتر نیند اور مجموعی صحت کے لیے ڈاکٹر کی تجویز کردہ سپلیمنٹس بھی لیے جا سکتے ہیں اور آئرن کی کمی کا علاج مندرجہ ذیل غذاؤں کے استعمال سے بھی کیا جا سکتا ہے ۔

پالک

ہرے پتے والی ساری سبزیاں غذائیت سے بھرپور ہوتی ہیں جن کا استعمال غذا میں روزانہ کی بنیاد پر کرنا چاہیے، پالک آئرن حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے ، اسے پکا کر، اسموتھی بنا کر یا سلاد کے طور پر کھایا جا سکتا ہے۔

کالے ، سفید چنے اور دالیں

دالیں اور چنے فائبر ، متعدد منرلز اور وٹامنز سے بھر پور ہوتے ہیں، ان کے استعمال سے پروٹین بھی حاصل ہوتا ہے ، چنے اور دالوں کو نظر انداز کیے بغیر روزانہ ایک ایک پیالی اُبلے ہوئے چنے یا سادہ پکی ہوئی دال کا استعمال کر لیا جائے تو خون میں آئرن کی سطح برقرار رہتی ہے۔

چکندر

اکثر افراد کو چکندر کا ذائقہ پسند نہیں آتا جبکہ اسے جتنا نظر انداز کیا جاتا ہے چکندر اتنا ہی صحت کے لیے مفید ہے، اس میں آئرن اور فائبر کی بھرپور مقدار پائی جاتی ہے ، چکندر میں میگنیشیم ، پوٹاشیم ، وٹامن سی اور اینٹی آکسیڈنٹ بھی پائے جاتے ہیں ، چکندر کے استعمال سے بلڈ پریشر متوازن اور دل کی صحت میں اضافہ ہوتا ہے ۔

کدو کے بیج

کدو کے بیجوں میں بھی آئرن کی وافر مقدار پائی جاتی ہے جبکہ یہ بیج ذیابطیس اور ذہنی دباؤ کم کرنے کے لیے بھی کھائے جاتے ہیں، ان میں مزید زنک، میگنیشیم اور وٹامن کے بھی پایا جاتا ہے، کدو کے بیج متعدد دیسی ادویات میں بھی استعمال کیے جاتے ہیں۔

بروکولی

ماہرین غذائیت کی جانب سے بروکولی کو نہایت مفید سبزی قرار دیا جاتا ہے ، اس میں کیلوریز کی مقدار کم جبکہ آئرن اور دیگر منرلز، وٹامنز کی بھر پور مقدار پائی جاتی ہے ، اس کے استعمال سے بھی آئرن کی کمی دور کی جا سکتی ہے ۔

مچھلی کا استعمال

آئرن حاصل کرنے کے لیے مچھلی کا استعمال بھی تجویز کیا جاتا ہے ، مچھلی کے استعمال سے وٹامن ڈی ، اے ، کیلشیم کی بھی مقدار حاصل ہوتی ہے، مچھلی کو اپنی غذا کا حصہ بنا لینے سے سپلیمنٹس کی ضرورت نہیں پڑتی ، مچھلی بے شمار طبی فوائد کی حامل غذا ہے ۔

ڈارک چاکلیٹ

بچوں بڑوں سب ہی کی پسندیدہ چاکلیٹ کو میٹھے کے علاوہ علاج کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے ، اس کے استعمال سے آئرن سمیت ، میگنیشیم ، کوپر، فائبر اور پری بائیوٹکس اور مثبت بیکٹیریاز کی بھی حاصل ہوتی ہے جو کہ معدے اور آنتوں کی صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔

کلیجی 

گائے ، مرغی کی کلیجی بھی آئرن کی کمی میں مفید غذا ہے، آئرن کی کمی قدرتی طور پر پوری کرنے کے لیے طبی ماہرین کی جانب سے کلیجی کا گوشت تجویز کیا جاتا ہے ، اس کے استعمال سے خون میں آئرن کی کمی دنوں میں متوازن سطح پر پہنچ جاتی ہے۔

تازہ ترین