پاکستان فلم و ٹی وی انڈسٹری کی معروف اداکارہ مایا علی نے راولپنڈی میں مالکان کے ہاتھوں قتل ہونے والی آٹھ سالہ کمسن گھریلو ملازمہ زوہرا شاہ کو انصاف کی فراہمی کیلئے اپنی آواز بلند کردی۔
فوٹو اور وڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر مایا علی نے ایک گرافک تصویر شیئر کی جس میں ایک کمسن بچی قیدی پرندوں کو اُن کے پنجرے سے آزاد کر رہی ہے۔
مایا علی نے اپنی پوسٹ میں زوہرا شاہ کے انصاف کے لیے آواز اُٹھاتے ہوئے لکھا کہ ’آٹھ سالہ کمسن زوہرا شاہ کے قتل کی ہولناک خبر سُن کر میں بہت زیادہ پریشان ہوگئی ہوں کہ آخر یہ دُنیا کہاں جارہی ہے؟‘
اداکارہ نے شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’ہمارے درمیان سے انسانیت کہاں غائب ہوگئی ہے؟ کیا وہ طوطے اُس بچی کی زندگی سے زیادہ قیمتی تھے؟ کیا ہمارہ معاشرہ انسانیت کے بغیر پروان چڑھ سکتا ہے؟‘
اُنہوں نے لکھا کہ ’زوہرا جو صرف آٹھ سال کی تھی حقیقت میں آزادی کے معنی خوب اچھے سے جانتی تھی۔‘
مایا علی نے لکھا کہ ’میں تصور بھی نہیں کرسکتی کہ اپنی کمسن بچی کی دررناک خبر سُننے کے بعد اُس کے والدین پر کیا گُزر رہی ہوگی۔‘
اداکارہ نے افسوسناک واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم زوہرا شاہ کے لیے انصاف چاہتے ہیں تاکہ آئندہ کوئی وحشی انسان اِس طرح کسی معصوم کو مارنے کی ہمت نہ کرے۔
اُنہوں نے مزید لکھا کہ ’یہ بات ذہن نشین کرلیں کہ ہم اگر آج خاموش رہیں گے تو ہمیشہ کے لیے خاموش ہی رہ جائیں گے۔‘
مایا علی نے اِس کے علاوہ بھی ایک اور پوسٹ زوہرا شاہ کے انصاف کے لیے آواز اُٹھاتے ہوئے کی۔
یاد رہے کہ پولیس کے مطابق گھر کی صفائی کے دوران جب زوہرا شاہ طوطے کا پنجرہ صاف کر رہی تھی تو اُسی دوران دو طوطے اُڑ گئے تھے جس کے بعد اُس کے مالکان نے اُسے شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے زوہرا شاہ انتقال کر گئی۔