پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیرِ صحت مخدوم شہاب الدین کا کہنا ہے کہ سنتھیا رچی سستی شہرت کے لیے اس طرح کے بے بنیاد الزامات لگا رہی ہے۔
امریکی خاتون اور بلاگر سنتھیا رچی کی جانب سے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سمیت خود پر لگائے گئے الزامات پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے مخدوم شہاب الدین نے کہا ہے کہ سنتھیا رچی کے الزامات سراسر غلط اور بے بنیاد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سنتھیا رچی سستی شہرت کے لیے اس طرح کے بے بنیاد الزامات لگا رہی ہے، مجھ پر مارنے پیٹنے کا الزام لگایا گیا جو سراسر غلط ہے۔
مخدوم شہاب الدین نے کہا کہ سب کو معلوم ہے کہ میں انتہائی حساس طبیعت کا حامل ہوں، میں خواتین کی بے پناہ عزت اور احترام کرتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کو مارنے پیٹنے یا تشدد کا سوچ بھی نہیں سکتا، سنتھیا رچی بتائیں کہ وہ 20 سال خاموش کیوں بیٹھی رہیں؟
پی پی رہنما نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ 20 سال بعد سنتھیا رچی کے اچانک منظرِ عام پر آنے کی کیا وجوہات ہیں؟
واضح رہے کہ پاکستان میں مقیم امریکی شہری سنتھیا رچی نے پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت پر الزامات کی بوچھاڑ کر دی ہے۔
’جیو نیوز‘ کے مطابق ایک ویڈیو بیان میں سنتھیا رچی نے پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وفاقی وزیرِ داخلہ رحمٰن ملک پر زیادتی کرنے کا الزام لگا دیا ہے۔
امریکی خاتون سنتھیا رچی نے الزام لگایا کہ رحمٰن ملک نے انہیں 2011ء میں زیادتی کا نشانہ بنایا جب پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت تھی اور رحمٰن ملک وزیرِ داخلہ کے عہدے پر فائز تھے۔
امریکی شہری نے سابق وزيرِ اعظم یوسف رضا گیلانی اور سابق وزیرِ صحت مخدوم شہاب الدین پر بھی دست درازی کا الزام عائد کیا ہے۔
سنتھیا رچی نے کہا ہے کہ یوسف رضا گیلانی نے ان سے تب دست درازی کی جب وہ ایوانِ صدر میں مقیم تھے۔
سابق وزیرِ اعظم یوسف رضاگیلانی نے سنتھیا رچی کے ان الزامات پر کہا ہے کہ امریکی خاتون کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے پارٹی فیصلہ کرے گی۔
یہ بھی پڑھیئے:
سنتھیا رچی کے الزامات من گھڑت، بیہودہ، نازیبا ہیں: ترجمان رحمان ملک
ایک بیان میں پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیرِ داخلہ رحمٰن ملک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکی خاتون سنتھیا رچی کے الزامات منگھڑت، بے ہودہ اور نازیبا ہیں، رحمٰن ملک ان کی سختی سے تردید کرتے ہیں۔
رحمٰن ملک کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکی خاتون کے الزامات بدنیتی پر مبنی ہیں جن کا مقصد رحمٰن ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔
رحمٰن ملک کے ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکی خاتون نے رحمٰن ملک کے خلاف نازیبا الزامات کسی مخصوص فرد یا گروہ کے اکسانے پر لگائے ہیں۔
ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ سابق وزیرِ داخلہ رحمٰن ملک نے ہمیشہ خواتین کے حقوق اور وقار کے لیے آواز بلند کی ہے اور لڑتے رہے ہیں۔
رحمٰن ملک کے ترجمان نے یہ بھی کہا ہے کہ رحمٰن ملک پر الزامات اس وقت سامنے آئے جب بحیثیت چیئرمین داخلہ کمیٹی بینظیر بھٹو شہید پر الزامات کا نوٹس لیا گیا۔