کراچی ( اسٹاف رپورٹر) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سندھ میں صحافیوں کے خلاف مقدمات قائم کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کو ہدایت دی کہ سندھ پبلک سیفٹی اور پولیس کمپلینڈ کمیشن میں قانون سازی کرکے ایک صحافی کو بھی شامل کیا جائے تاکہ صحافیوں کے خلاف جعلی مقدمات کی روک تھام میں مدد مل سکے۔ پریس کانفرس میں ایک صحافی کی جانب سے عزیز میمن کے قتل اور سندھ میں صحافیوں پر جعلی مقدمات سمیت پولیس تشدد کے واقعات کی تفصیلات بتانے پر بلاول بھٹو نے کہا یہ حیران کن بات ہے کہ سندھ میں صحافیوں کے خلاف انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت سب سے زیادہ مقدمات قائم کیئے گئے.بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ اور وزیر اطلاعات سید ناصر حسین شاہ کو ہدایت کی کہ صحافیوں کے خلاف درج تمام مقدمات کی شفاف انکوائری کرائی جائے اور جھوٹے مقدمات کے تسلسل کو روکا جائے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ عزیز میمن قتل میں کچھ ملزمان گرفتار ہوئے ہیں لیکن ہم مرکزی ملزم کی گرفتاری اور قتل کیس کے آخری پوائنٹ تک پہنچنے سے پہلے مطئمین نہیں ہونگے، بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ صحافی عزیز میمن کے قتل کا الزام پاکستان پیپلز پارٹی پر لگانے کی کوشش کی گئی لیکن اب حقائق سامنے آرہے ہیں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ حکومت صحافیوں کے معاشی مسائل کو مد نظر رکھتے ہوے ایسا میکنزم بنارہی ہے جس سے میڈیا ہاوس کو ملنے والے واجبات اور اشتہارات کی رقم براہ راست انکے اکاؤنٹس میں منتقل کی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں صحافی بڑی بہادری سے تمام مسائل اجاگر کرتے رہے ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی آزادئ صحافت کی قائل ہے اور صحافیوں کے خلاف کسی بھی انتقامی کارروائی کو قبول نہیں کرتی۔