• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میر شکیل الرحمٰن آزادی صحافت کی روشن مثال ہیں، مظاہرین

میر شکیل الرحمٰن آزادی صحافت کی روشن مثال ہیں، مظاہرین


پاکستان کے سب سے بڑے میڈیا گروپ جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف 89ویں روز بھی احتجاج کا سلسلہ جاری رہا، جہاں مظاہرین نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن آزادی صحافت کی روشن مثال ہیں۔

لاہور
لاہور میں ڈیوس روڈ پر میر شکیل الرحمٰن کی رہائی کے لیے احتجاج کیا گیا۔

اس احتجاجی مظاہرے میں شریک جنگ اور جیو کے کارکنان نے میر شکیل الرحمٰن کی غیر قانونی گرفتاری اور مسلسل حراست میں رکھنے کی شدید مذمت کی۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمٰن آزادی صحافت کی روشن علامت ہیں۔

پشاور
پشاور میں احتجاجی مظاہرہ جنگ، جیو اور دی نیوز کے دفاتر کے سامنے کیا گیا۔

مظاہرے میں جنگ اور جیو کے صحافیوں اور کارکنوں سمیت مسلم لیگ (ن) کے صوبائی نائب صدر فضل اللّٰہ داؤد زئی نے بھی شرکت کی۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے فضل اللّٰہ داؤد زئی نے کہا کہ صحافیوں کو انتقامی کارروائیوں سے نہیں ڈرایا جا سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمٰن کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

کوئٹہ
کوئٹہ میں جنگ بلڈنگ میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں جنگ اور جیو کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

مظاہرین نے میر شکیل الرحمٰن کی عدم رہائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن کی رہائی تک جدوجہد اور احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔

بہاولپور
بہاولپور پریس کلب میں بھی میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کیا گیا جس میں شریک صحافیوں نے میر شکیل الرحمٰن کی غیر قانونی گرفتاری کے خلاف نعرے بازی کی۔

سینئر صحافی امین عباسی اور راشد ہاشمی نے کہا کہ تین ماہ گزر جانے کے باوجود نیب ابھی تک میر شکیل الرحمٰن کے خلاف کوئی بھی کیس بنانے میں ناکام رہی ہے۔

انہوں نے سپریم کورٹ سے میر شکیل الرحمٰن کی غیر قانونی گرفتاری کے خلاف نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔

تازہ ترین