اسلام آباد(وقائع نگار) وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان نےقومی اسمبلی میں انکشاف کیاہے کہ طیارہ حادثے کی رپورٹ 22جون کو پیش کرینگے، ہمارےکئی پائلٹس جعلی لائسنس ہولڈرز ہیں جن کو ماضی میں جعلی لائسنس دیے گئے اس معاملے کی بھی انکوائری کرا کر ایوان میں رپورٹ پیش کی جائے گی۔
ماضی میں546افراد کو جعلی ڈگریوں پر پی آئی اے میں ملازمت دی گئی، ہر ادارے کو سیاست زدہ کیا گیا، پی آئی اے کے طیارہ حادثہ کی شفاف تحقیقات کے لیے پائلٹس کی بین الاقوامی تنظیم اور ترکش ائیر لائن کےسینئر پائلٹ سے مدد لی جائے گی،قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتےہوئےوفاقی وزیرنے کہاکہ طیارہ حادثے کی انکوائری شفاف ہوگی اور رپورٹ 22 جون کو ایوان میں پیش کی جائے گی۔
ماضی میں ہونے والے طیارہ حادثوں کی انکوائری رپورٹ سامنے نہیں آ سکیں اور حالیہ ادوار میں بھی کئی حادثے ہوئے، کسی ذمہ دار کا تعین نہ ہوا نہ کسی کو سزا ہوئی، آخر کسی کو تو ذمہ دار ٹھہرانا ہو گا، کسی کے گریبان تک تو ہاتھ ڈالنا ہو گا۔
انھوں نے کہا کہ ہم سب لوگ اس کے ذمہ دار ہیں لیکن ہمیں چیزوُں کو ٹھیک بھی کرنا ہے اس لیے احتساب ہو اور حساب ہو تاکہ ان واقعات پر مستقبل میں قابو پایا جا سکے۔