• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

7افراد قتل کیس، سیشن کورٹ ہری پور کو سماعت سے روک دیا گیا

پشاور (نمائندہ جنگ) ہائی کورٹ نے اینٹی ٹیررازم کورٹ کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے ڈسٹرکٹ ممبرسمیت 7افراد کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتار ملزمان کے خلاف مقدمہ سے دہشت گردی کا دفعہ ہٹانے کے اقدام کو غلط قرار دیتے ہوئے ضلع ہریپور کے سیشن کورٹ کو مقدمہ کی سماعت سے روک دیا عدالت عالیہ کی جسٹس مسز ارشاد قیصر اور جسٹس سید افسر شاہ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے ایڈوکیٹس محمد ابراہیم خان اور شبیر حسین گگیانی ایڈوکیٹ کی وساطت سے دائر رٹ کی سماعت کی۔ عدالت کو بتایا گیا کہ مسلم لیگ ن کے کارکنوں نے 8مئی 2015کو الیکشن مہم کے دوران جھگڑے کے دوران پی ٹی آئی کے ڈسٹرکٹ ممبر خان جاوید خان پر فائرنگ کی جس کے نتیجہ میں اس کے چھ گن مین جاں بحق جبکہ ڈرائیور زخمی ہو گیاجس پر انہوں نے ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں دہشت گردی دفعات کے خلاف مقدمہ جاری تھا تاہم فاضل عدالت نے مقدمہ سے دہشت گردی کا دفعہ 7اے ٹی اے ہٹا کر کیس سیشن کورٹ کو بھیج دیا ہے اسی دوران19دسمبر 2015کو کیس کی سماعت کے بعد واپس نکلنے کے دوران دیگر ملزمان نے خان جاوید پر فائرنگ کر کے اس کوبھی احاطہ عدالت میں قتل کر دیا۔ مذکورہ کیس میں ملزمان پر دہشت گردی کی دفعات لاگو ہوتی ہیں لہٰذا اے ٹی سی کورٹ کے فیصلے کو غلط قرار دے کر ملزمان کے خلاف دہشت گردی کی دفعہ لگائی جائے جبکہ سیشن کورٹ کو مقدمہ کی سماعت سے روک دیا جائے فاضل دو رکنی بنچ نے سماعت کرتے ہوئے ملزمان کے خلاف مقدمہ سے دہشت گردی کی دفعہ ہٹانے کے اقدام کو غلط قرار دیتے ہوئے ضلع ہری پور کے سیشن کورٹ کو مقدمہ کی سماعت سے روک دیا اور ملزمان کو نوٹس جاری کردیا ہے ۔ 
تازہ ترین