وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا ہے کہ پاکستان کا سوال ہےکہ سلامتی کونسل کی غیر مستقل رکنیت کے لیے بھارت کو بلامقابلہ کیوں منتخب ہونے دیا۔ پاکستان بھارت کی بہت پہلے کی گئی نامزدگی پر راضی کیوں کر ہوا۔
وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی حیثیت کی تبدیلی، پاکستان، چین اور نیپال کے ساتھ جاری تنازعات کے ہوتے ہوئے بھارت کا بلامقابلہ انتخاب اس کے اقدامات کو قانونی حیثیت دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت 184ووٹ لےکر سلامتی کونسل کا غیرمستقل رکن منتخب ہوگیا، سلامتی کونسل میں آئرلینڈ، میکسیکو اور ناروے نے بھی اپنی علاقائی نشستیں جیتیں۔
شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ پاکستان کے لیے سوال ہے ہم نے ایسا کیوں ہونے دیا کہ سلامتی کونسل میں اور کوئی مقابلے میں حصہ نہیں لے سکتا، افریقہ کی سیٹ تک پر مقابلہ ہوا، پاکستان بھارت کی بہت پہلے کی گئی نامزدگی پر راضی کیوں کر ہوا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے ایک طرف مقبوضہ کشمیر پر غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے، بھارت پاکستان پر آئے دن حملے کر رہا ہے، بھارت نے چین اور نیپال کے ساتھ بھی تنازعات چھیڑ رکھے ہیں۔ ایسی صورتحال میں بھارت کو بلا مقابلہ جیتنے دینا اس کے اقدامات کو قانونی حیثیت دینا ہے۔