• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوویڈ 19 کے مریضوں کے خون کی شریانوں میں قبل از وقت بڑھاپے کی علامات، خواتین زیادہ متاثر

تصویر سوشل میڈیا۔
تصویر سوشل میڈیا۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے مریضوں میں خون کی شریانوں میں قبل از وقت بڑھاپے کی علامات دریافت ہوئی ہیں۔ 

اس حوالے سے ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس انفکیشن خواتین کی خون کی نالیوں کو وقت سے پہلے بوڑھا کر دیتا ہے، جس سے ان میں امکانی طور پر دل کی بیماری کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ 

یورپین ہارٹ جرنل میں 17 اگست کو شائع شدہ اس تحقیق کے نتائج کے مطابق وہ خواتین جو کورونا وائرس سے متاثر ہوئیں، ان کی خون کی شریانوں میں تقریباً پانچ سال کی اضافی عمر بڑھنے کے اثرات دیکھے گئے، چاہے ان میں کوویڈ 19 کی ہلکی علامات ہی کیوں نہ رہی ہوں۔

نتائج سے مزید ظاہر ہوا کہ وہ خواتین جن پر کورونا وائرس کا شدید حملہ ہوا اور وہ اس کے باعث انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں رہیں، ان کی خون کی نالیوں میں ان کی عمر سے 10 سال قبل ہی بڑھاپے کے آثار اور مسائل سامنے آنا شروع ہوجائیں گے۔ 

اس تحقیقی ٹیم کی سربراہ اور یونیورسٹی آف پیرس سٹی ان فرانس کی پروفیسر برائے کلینیکل فارم کولوجی ڈاکٹر روزا ماریا برونو نے ایک نیوز ریلیز میں کہا یہ تو ہم جانتے ہیں کہ کورونا وائرس براہ راست خون کی شریانوں  پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔ 

ہمیں یقین ہے کہ اس کے نتیجے میں وہ حالت پیدا ہو سکتی ہے جسے ہم شریانوں میں قبل ازوقت بڑھاپے کے آثار رونما ہونا کہتے ہیں، یعنی آپ کی خون کی نالیاں آپ کی اصل عمر سے زیادہ عمر رسیدہ ہو جاتی ہیں اور اس سے آپ کو دل کی بیماریوں کا خطرہ کافی بڑھ جاتا ہے۔

ڈاکٹر روزا ماریا برونو نے کہا اگر ایسا ہو رہا ہے، تو ہمیں دل کے دورے اور فالج سے بچاؤ کے لیے ابتدائی مرحلے پر ان افراد کی شناخت کرنا ہوگی جو خطرے میں ہیں۔ انھوں نے کہا مرد بھی خطرے میں ہیں لیکن ان میں یہ اثرات اتنے زیادہ نہیں ہے۔

صحت سے مزید