وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے وفاقی کابینہ اجلاس میں پارٹی رہنماؤں کی لڑائی سے متعلق غیر ملکی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو کی وضاحت کردی۔
وزیر اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں ملکی معاشی، سیاسی اور قومی سلامتی کے امور پر گفتگو ہوئی۔
اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں لداخ تنازع پر چین اور بھارت کے درمیان کشیدگی پر بھی بات چیت کی گئی۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سات نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کے 17 جون کے فیصلوں کی توثیق کردی، جبکہ توانائی کمیٹی کے 4 جون کے فیصلوں کی بھی توثیق کردی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: PTI میں کس نے کس کی چھٹی کرائی، فواد چوہدری نے بتا دیا
کابینہ نے چمبہ ہاؤس لاہور اور قصر ناز کراچی کو لیز پر دینے کی منظوری دےدی، جبکہ پاکستان میں سیٹلائٹ سروس کی پالیسی کی تیاری کے معاملے کی منظوری دی گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کے بین الاقوامی میڈیا کو دیے گئے بیان پر بھی بات چیت کی گئی۔
اس دوران فواد چوہدری نے کہا کہ ان کے بیان کو مقامی میڈیا میں سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے جو بھی بات کی وہ ماضی میں پیش آنے والے واقعات کے تناظر میں کی ہے۔
اسی طرح ذرائع کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واڈا بھی وفاقی وزرا پر برسے۔
فیصل واڈا نے اجلاس کے دوران شدید غصے میں کہا کہ وزرا کی کارکردگی خراب ہوتی ہے جس کا ملبہ وزیراعظم پر ڈال دیا جاتا ہے۔
وفاقی وزیر کو اجلاس کے کمرے سے دوسرے کمرے میں لے جایا گیا۔