• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی ایئر لائن اوور سیز پاکستانیوں کو وطن واپس بھیجنے کیلئے کوشاں

اب تک کوروناوائرس کے ہاتھوں دو لاکھ سے زیادہ افراد اپنی جان گنوا بیٹھے ہیں ،جبکہ اس کی تباہ کاریوں کا سلسلہ جاری ہے ۔دنیا بھرمیں فضائی سروس بھی بند ہے ،جس کی وجہ سے کئی ممالک میں لوگوں کی بڑی تعداد پھنسی ہوئی ہے ۔ اوورسیز پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے پاکستانی حکومت انتہائی تذبذ ب اور پریشانی کا شکار ہے بالخصوص رمضان المبارک اور عید الفطر اپنے دیس میںگزارنے کی آرزو پردیسیوں کو زیادہ پریشان کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں حکومت کی کوششیں جاری ہیں ۔

قومی ایئر لائن اوور سیز پاکستانیوں کو وطن واپس بھیجنے کیلئے کوشاں
ارشد ملک

پی آئی اے کے سی ای او ارشد ملک اور پاکستان کے ہائی کمشنر نفیس ذکریا اوورسیز پاکستانیوں کو اپنی دھرتی تک پہنچانے کے لیےگراں قدر خدمات سر انجام دے رہے ہیں ، اوورسیز پاکستانیوں کو مکمل سفری سہولیات فراہم کرنے میں مدد گار ثابت ہو رہے ہیں اورحکومتی پالیسیوں پر بھرپور طریقے سے کاربند نظر آ رہے ہیں۔ ہائی کمشنر نفیس ذکریا نے ویڈیو پیغام کے ذریعے اوورسیز پاکستانیوں کو پاکستان سفر کرنے کے لیے اپنی طرف سے تعاون کا یقین دلاتے ہوئے اپنے اور ہائی کمیشن کے افسران کے فون نمبرز پبلک کے لیے کھول دئیے ہیں، تاکہ پریشان حال پاکستانی ہر وقت ہر لمحہ ہائی کمیشن کو اپنا مسئلہ پیش کر سکیں۔

نفیس ذکریا نے کہا کہ ہر پاکستانی ملک و ملت کا سرمایہ ہے ۔انھیں پاکستان کے قریب لانا اور اس مشکل وقت میں ان کی مدد کرنا حکومت اور ہائی کمیشن کی ذمہ داری ہے۔ حکومت اس سلسلے میں واضح ہدایات دے چکی ہے۔ وورسیز پاکستانیوں کو بھی اپنا بھرپور خیال رکھنا ہو گا، تاکہ اس مہلک بیماری سے بچ سکیں ۔ پاکستان ایئر لائن نے ہر مشکل وقت میں اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ اپنا ساتھ نبھانے کی ہمیشہ سعی کی اور اس کوشش میں رہے کہ اپنوں کو کسی قسم کی مشکلات پیش نہ آئیں، بالخصوص ائر مارشل ارشد ملک کی شخصیت اور نئی تبدیلیوں نے اوورسیز کی ڈھارس بند ھائی۔ ائیر لائن میں اسٹاف کی تربیت اور اخلاقی معیار بڑھا، جس سے اوورسیز پاکستانیوں نے سفر کرنے کے لیے پی آئی اے ہی کو ترجیح دی۔

دریں اثناء اوورسیز کمیونٹی نے ہائی کمشنر نفیس ذکریا اور ارشد ملک کی خدمات کو سراہااوروزیراعظم پاکستان سے اپیل کی کہ برطانیہ میں ہائی کمشنر نفیس ذکریا کی مدت ملازمت میں مزید ایک سال توسیع کر دی جائےکیونکہ انھوں نے مختصر سے عرصہ میں ہی کمیونٹی اوربرطانوی امراء میں اپنا گہرا مقام بنا لیا ہے جس کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔

تازہ ترین