کوئٹہ( این این آئی) بلوچستان یونین آف جرنلسٹس (بی یو جے ) نے چمن میں ایک انتظامی آفیسر کی جانب سے مقامی صحافیوں اور انکے رشتہ داروں کے خلاف جاری انتقامی کارروائی کی مذمت کی ہے۔ بلو چستان یونین آف جرنلسٹس کے صدر ایوب ترین اور سیکرٹری جنرل رشید بلوچ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ چمن کے دومقامی صحافیوں سیدعلی اور عبدالمتین اچکزئی پر مبینہ تشدد میں ملوث ایک انتظامی آفیسر نے اب تک چمن کے مقامی صحافیوں کے ساتھ متعاصبانہ رویہ جاری رکھتے ہوئے مختلف حلیوں اور بہانوں سے نہ صرف مقامی صحافیوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں بلکہ ان کے عزیز اور اقارب کو بھی انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنا رہے ہیں ،بیان میں حکومت سے کہا گہا کہ وہ ان واقعات کا نوٹس لے کیونکہ ایک طرف صوبائی حکومت صحافیوں پر تشدد کے واقعہ کی تحقیقات کروا رہی ہے جس پر بی یو جے نے اعتماد کا اظہار کیا ہے تو دوسری جانب انتظامی افسر کی جانب سے انتقامی کاروائیاں سمجھ سے بالاترہیں ۔ بی یوجے سمجھتی ہے کہ صوباِئی حکومت کی جانب سے ڈی سی کے خلاف اب تک کوئی کاروائی نہیں ہوئی ہے جس کے باعث وہ اب انتقامی کاروائی پر اتر ایا ہے ۔ جس سے واضح ہواکہ وہ نہ وزیر اعلیٰ بلوچستان ،صوبائی وزیر داخلہ ، چیف سیکرٹری اور نہ ہی صوبائی حکومت کے احکامات کو خاطر میں لاتے ہیں جو حکم عدولی کی واضح مثال ہے جس کی جتنی مذمت کی جاے کم ہے ،بیان میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ ان انتقامی کاروائیوں کا سختی سے نوٹس لے اور مذکورہ افیسر کو انکوائری رپورٹ آنے تک اختیارات کے استعمال سے روکا جائے، بلوچستان یو نین آف جرنلسٹس نے خبردار کیا کہ اگرچمن کے مقامی صحافیوں کے خلاف انتقامی کاروائیوں کا سلسلہ بند نہ ہوا توبی یوجے ملک گیر احتجاج کا حق محفوظ رکھتی ہے ۔