• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعطم کا اسکولوں کی تعمیر اور بوسیدہ عمارتوں کی مرمت کیلئے ایک بلین 560 ملین پونڈ کی فراہمی کا وعدہ

لندن(پی اے )وزیراعظم بورس جانسن نے انگلینڈ میں 50بڑے اسکولوں کی عمارتوں کی تعمیر کے پراجیکٹس کیلئے ایک بلین پونڈ فراہم کرنے وعدہ کیاہے جبکہ اسکولوں کی بوسیدہ عمارتوں کی تعمیرنو کیلئے بھی مزید560 ملین پونڈفراہم کئے جائیں گے ،وزیر اعظم بورس جانسن نے اپنے بیان میں کہاہے کہ اہمیت اس بات کی ہے کہ ہم ایک ایسے ملک کی بنیاد رکھیں جس میں ہر ایک کو کامیابی حاصل کرنے کے مواقع میسر ہوں،لیکن ہیڈ ٹیچرز کا کہناہے کہ نیشنل آڈٹ آفس اس بات کی نشاندہی کرچکاہے کہ انگلینڈ کے 21,000 اسکولوں کی عمارتوں کی مرمت کیلئے 6.7 بلین پونڈ کی ضرورت ہے۔وزیر تعلیم گیون ویلیم سن نے بھی ا س موضوع پر اظہار خیال کیاہے کہ کیا موسم خزاں کے دوران جب طلبہ پورے وقت کیلئے اسکول آنا شروع ہوں گے تو کیا ان اسکولوں میں سماجی فاصلہ برقرار رکھنا ممکن ہوسکے گا۔اخراجات سے متعلق واچ ڈاگ کا کہنا ہے کہ اسکول کی چھتوں میں 300سوراخ ہیں، ایسے اسکولوں کی مرمت کیلئے 6.7بلین پونڈ کی ضرورت ہے۔ واچ ڈاگ کا کہناہے کہ اسکولوں کیلئے 7.1بلین پونڈ کی فنڈنگ اسکولوں کو فراہم کئے جانے والے فنڈز میں کی جانے والی کٹوتی سے پیداہونے مسائل حل کئے جاسکیں گے۔ انھوں نے بی بی سی سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک یا 2 میٹر فاصلے کا مسئلہ نہیں ہے، بلکہ اسکولوں میں کورونا سے تحفظ مرض کے پھیلائو کے مقامات کو کم کر کے ہی کیا جاسکتا ہے۔ اس کے معنی یہ ہیں کہ پوری کلاس کو دوسرے طلبہ سے علیحدہ کرکے ببل کرنا ہوگا۔انھوں نے کہا کہ اس مسئلے سے نمٹنے کیلئے سیکنڈری اسکولوں میں زیادہ سخت انتظامات کی ضرورت ہوگی جہاں مختلف سبجیکٹس اور مختلف سیٹس پر طلبہ آپس میں ملتے ہیں، انھوں نے ٹیسٹنگ اور متوقع مریضوں کا پتہ چلانے کیلئے زیادہ جامع اور موثر پلان پر عمل کا بھی بھی وعدہ کیا۔اس کے معنی کورونا کے پیش نظراسکولوں کو مقامی طورپر بند کرکے مختلف گروپوں کے طلبہ کو گھر بھیجنا بھی ہوسکتاہے۔وزیر تعلیم ولیم سن نے بی بی سی ریڈیو کو بتایا کہ وزیراعظم کے اعلان کردہ اسکولوں کے تعمیر نو پروگرام پر عمل سے اسکولوں کی قدیم بوسیدہ عمارتوں کا مسئلہ حل ہونے کے ساتھ سیکنڈری کلاسوں میں طلبہ کی بڑھتی ہوئی تعداد کیلئے اضافی جگہ پیدا کرنے کی ضرورت بھی پوری ہوجائے گی۔ 50اسکولوں کے پراجیکٹس پر جن کی نشاندہی بعد میں کی جائے گی،ایک بلین پونڈ کی لاگت سے تعمیر ومرمت کے 10سالہ پروگرام پر کام اگلے سال ستمبر سے شروع کیاجائے گا۔ اگلے تعلیمی سال کے دوران اسکولوں کی عمارتوں کی مرمت اورانھیں اپ گریڈ کرنے کے پروگرام پر 560ملین پونڈ خرچ کئے جائیں گے جبکہ کالجوں کی تعلیم کو مزید بہتر بنانے کیلئے 200ملین پونڈ خرچ کئے جائیں گے جس کا پہلے ہی اعلان کیاجاچکاہے۔ انھوں نے کہا کہ اسکولوں کی تعمیر ومرمت کیلئے بڑی رقم کی فراہمی سے ہمارے اسکول او ر کالج مستقبل کی ضروریات کی تکمیل کے قابل بن جائیں گےجبکہ نئی عمارتوں میں طلبہ اور اساتذہ کو زیادہ بہتر سہولتیں دستیاب ہوں گی۔ہیڈ ٹیچر یونین کے اے ایس سی ایل کے قائد جانسن جیوف بارٹن نے وزیراعظم کے اس اعلان کاخیرمقدم کرتے ہوئے اسے درست سمت میں اہم قدم قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بہت سے بچے ایسی عمارتوں میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں جو اس کیلئے موزوں نہیں ہیں انھوں نے کہا مرمت کی شدید ضرورت ہے اور یہ کام بہت عرصے سے التوا میں چلاآرہاہے۔انھوں نے کہا کہ اخراجات سے متعلق واچ ڈاگ نے تین سال قبل بھی اس صورت حال پر تشویش کااظہار کیاتھا اس کے بعد سے صورت حال پہلے سے زیادہ خراب ہوچکی ہے۔2017میں نیشنل آڈٹ آفس نے اسکولوں کی بوسیدگی کی شکار عمارتوں کے حوالے متنبہ کرتے ہوئے کہاتھا کہ ان اسکولوں کو اطمینان بخش حالت میں لانے کیلئے 6.7 بلین پونڈ کی ضرورت ہے جبکہ ان کو اچھی حالت میں لانے کیلئے مزید 7.1 بلین پونڈ کی ضرورت ہوگی۔ اطلاعات کے مطابق بہت سے اسکولوں کی عمارتیں اپنی عمر طبعی پوری کرنے کے قریب ہیں،اور ان میں بڑی خامیوں میں اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔2017 میں آڈٹ آفس کی جانب سے جاری کئے گئے انتباہ کے بعد حکومت نے اسکولوں کی مرمت اور ان میں اضافی گنجائش پیدا کرنے کیلئے 2.4بلین پونڈ دینے کااعلان کیاتھا۔ہیڈ ٹیچرز کی نیشنل ایسوسی ایشن کے سربراہ پال وہائٹ مین ایک عشرے تک فنڈ کی فراہمی کی بندش کے بعد اضافی فنڈنگ کے اعلان کی تائید کی ہے اور متنبہ کیا ہے کہ اسکولوں کی فنڈنگ اب کبھی بھی اس نازک صورت حال تک کیلئے نہیں روکی جانی چاہئے۔لیبر پارٹی کے قائد سر کیر اسٹارمر نے کہا ہے کہ عمارتوں اورسرمایہ کاری سے متعلق کنزرویٹو پارٹی کا ریکارڈ ایک گمشدہ عشرے کے مترادف ہے انھوں نے کہا 2010.میں کنزرویٹو پارٹی کے برسراقتدار آنے کے بعد سےانگلینڈ کے تمام ریجنز میں فی کس کے اعتبار سے تعلیم پر اخراجات میں کمی آئی ہے ۔لب ڈیم کی تعلیم سے متعلق ترجمان لیلا موران نے کہا کہ وعدے زبانی ہیں جبکہ اسکولوں کو زبانی دعوئوں کے بجائے فوری طور پر رقم کی ضرورت ہے۔محکمہ تعلیم کاکہناہے کہ اسکول کی عمارتوں کی حالت بہتر بنانے کیلئے فنڈز کی فراہمی اسکولوں کیلئے سرمایہ کاری کے وسیع تر پروگرام کا حصہ ہے، جس میں کورونا وائرس پھیلنے کے بعد مریضوں کا پتہ چلانے کیلئے فراہم کئے جانے والے 650 ملین پونڈ اور تدریسی خدمات کیلئے350 ملین پونڈ کی فراہمی شامل ہے۔اس کے علاوہ 2022-23 سے اسکولوں کے اخراجات میں 7.1 بلین پونڈ کا اضافہ شامل ہے۔ انسٹی ٹیوٹ فار فسکل اسٹڈیز کا کہناہے کہ اس سے اسکولوں کے بجٹ میں کی گئی کٹوتیوں کامداوا ہوجائے گا۔

تازہ ترین