لاہور(ایجنسیاں)تحریک انصاف میں دھڑے بندی واضح ہو گئی‘ شاہ محمود قریشی،چوہدری سروراور جہانگیر ترین کے یونٹی گروپ پر برس پڑے‘ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ چوہدری سروراورجہانگیرترین یونٹی کے نام پر پارٹی کے اتحاد کو تباہ کررہے ہیں‘اختلافات کے بیج یونٹی گروپ نے بوئے ہیں‘میں نے پارٹی میں گروپ بندی کی نہ اس کا قائل ہوں‘انتخابی ٹکٹ کیلئے چوہدری سروراور جہانگیر ترین کے آگے ہاتھ نہیں پھیلائوں گا‘ایساکرناپڑاتو سیاست چھوڑدوں گا‘چوہدری سرورچاہیں بھی تومجھے ڈپٹی پارلیمانی لیڈرکے عہدے سے نہیں ہٹاسکتے‘دولت کے بل پر فیصلے کرنے والوں کو پارٹی انتخابات میں ناکامی ہوگی‘دھڑے بندی اورنظریہ بندی میں تمیزکرناہوگی‘دوبارپارٹی کا وائس چیئرمین بنا ‘عمران خان کی مشاورت کے بغیرکوئی قدم نہیں اٹھایا‘ مجھے پارلیمانی بورڈ میں عزت دی گئی تو ٹکٹس صرف پرفارمنس پر ملیں گے ‘پانامالیکس نے حکمرانوں کی کرپشن اور لوٹ مارکو بے نقاب کردیاہے‘حکومت نے ملک اور عوام کو آئی ایم ایف کے ہاتھوں گروی رکھ دیاہے۔وہ گزشتہ روزلاہورمیں تحریک انصاف پنجاب کے صدارتی امیدوار شفقت محمود کی جانب سے منعقدہ ورکرز کنونشن سے خطاب کر رہے تھے ۔ شاہ محمودقریشی نے کہاکہ آزاد عدلیہ کی جنگ میں حامد خان کا چہرہ دکھائی دیتا تھا‘ دھرنے میں کارکنوں پر جب شیلنگ ہوتی تھی تو وہاں یاسمین راشد دکھائی دیتی تھی، لیکن اب چودھری سرور اور جہانگیر ترین کہتے پھر رہے ہیں کہ آئندہ ٹکٹیں وہ دیں گے‘اگر کوئی دولت مند سمجھتا ہے کہ وہ طاقت کے بل بوتے پر پارٹی میں اپنی مر ضی کے مطابق فیصلے کروائے گا تو ایساکسی صورت ممکن نہیں‘ ان کا کہناتھاکہ چوہدری سرور چاہیں بھی تو شاید مجھے ہٹا نہ سکیں،2 مرتبہ پارٹی کا وائس چیئرمین بنا، ٹکٹ کیلئے چوہدری سروراورجہانگیر ترین کے سامنے ہاتھ پھیلانے پڑے تو سیاست چھوڑ دوں گا،مجھے پارلیمانی بورڈ میں عزت دی گئی تو ٹکٹس صرف پرفارمنس پر ملیں گے ‘ عمران خان کے فیصلے پر چوہدری سرور اثر انداز نہیں ہوسکتے‘میں نے پارٹی میں گروپ بندی کی نہ اس کا قائل ہوں‘دھڑے بندی اور نظریہ بندی میں تمیز کرنا ہوگی‘میں نے کوئی قدم عمران خان کی مشاورت کے بغیر نہیں اٹھایا‘پارٹی کے اندر نظریے کی بجائے دولت کے بل بوتے پر فیصلے کرنے والوں کو کارکنان پارٹی انتخابات میں اپنے ووٹ کی طاقت سے ناکام بنائیں گے۔پی ٹی آئی کے مرکزی رکن حامدخان ایڈوکیٹ نے کہا کہ پارٹی میں دولت کی بناء پرکسی ٹولے کو قبضہ کر نے کی اجازت نہیں دینگےاور نہ کسی کوتحریک انصاف کو ”تحریک انصاف (ق) “بنانے دیں گے‘ انہوں نے کہا کہ کسی کو دولت کی بنیادپر پارٹی ہائی جیک کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔