ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک)بولی وڈ اداکار 34 سالہ سشانت سنگھ راجپوت کی اچانک خودکشی کے بعد پولیس نے ممکنہ طور پر ان کے قتل کی تفتیش شروع کردی تھی اور 5 جولائی تک پولیس نے 30 افراد کے بیانات ریکارڈ کرلیے تھے۔اور 6 جولائی کو معروف فلم ساز سنجے لیلا بھنسالی نے بھی اپنا بیان ریکارڈ کروادیا۔ رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ فلم ساز نے پولیس کو بتایا کہ انہوں نے سشانت سنگھ راجپوت کو چند فلموں کی پیش کش کی تھی مگر وہ ان کے ساتھ کام نہ کر سکے۔اسی حوالے سے ٹائمز آف انڈیا نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ سنجے لیلا بھنسالی نے پولیس کو بتایا کہ انہوں نے سشانت سنگھ راجپوت کو 2016 کی فلم گلیوں کی راس لیلا- رام لیلا میں کام کرنے کی پیش کش کی تھی مگر بدقسمتی سے اس وقت اداکار دوسرے پروڈکشن ہاؤس کے ساتھ کام کر رہے تھے، جس وجہ سے وہ ان کے ساتھ کام نہ کرسکے۔ رپورٹس کے مطابق ییش راج فلمز نے جس فلم کے لیے سشانت سنگھ راجپوت کو کاسٹ کر رکھا تھا، بعد ازاں اس فلم کو ریلیز بھی نہیں کیا گیا اور اداکار کے بہت سارا وقت شوٹنگ میں بھی ضائع کردیا گیا۔شیکھر کپور نے سشانت سنگھ راجپوت کی ییش راج فلمز کے بینر تلے شوٹ کی گئی فلم پانی کی ہدایت کاری دی تھی، جسے بعد میں ریلیز بھی نہیں کیا گیا۔مذکورہ تفتیش کے سلسلے میں ییش راج فلمز پہلے ہی پولیس کو سشانت سنگھ راجپوت کے ساتھ کیے جانے والے معاہدے کی تفصیلات جمع کرا چکا ہے جب کہ پولیس نے ییش راج فلمز کے ڈائریکٹر شیکھر کپور کو بھی بیان ریکارڈ کروانے کے لیے سمن جاری کر رکھا ہے۔یہ افواہیں بھی چل رہی ہیں کہ سنجے لیلا بھنسالی نے جن چار فلموں کی پیش کش سشانت سنگھ راجپوت کو کی تھی، ان ہی فلموں میں بعد میں رنویر سنگھ کو کاسٹ کیا گیا اور حیرانگی کی بات یہ ہے کہ رنویر سنگھ نے بھی اس وقت ییش راج فلمز کے ساتھ معاہدہ کر رکھا تھا لیکن اس باوجود انہیں سنجے لیلا کے ساتھ کام کرنے کی اجازت دی گئی۔تاہم اس حوالے سے پولیس نے واضح طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا لیکن خیال کیا جا رہا ہے کہ آئندہ چند ہفتوں میں پولیس تفتیش کے حوالے سے مکمل تفصیلات کا اعلان کرے گی۔