اسلام آباد ہائی کورٹ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما، سابق وفاقی وزیر، سابق سینیٹر و ممتاز قانون دان چوہدری اعتزاز احسن نے پولٹری فیڈ کیس میں ویڈیولنک کے ذریعے دلائل دیئے۔
اس موقع پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ اور اعتزاز احسن کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا۔
چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ اعتزاز صاحب ہم آپ کو وڈیو لنک پر خوش آمدید کہتے ہیں۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ میں یہاں بھی ماسک ساتھ رکھ کر اور سینیٹائزر استعمال کر کے بیٹھا ہوں۔
چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ اکیلے ہیں تو وہاں آپ کو ماسک کی ضرورت نہیں، یہ ملک کی واحد ہائی کورٹ ہے جہاں بیرونِ ملک سے بھی دلائل دینے کی سہولت ہے۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ مطلب ہم جہاں بھی ہوں کورٹ پیچھا نہیں چھوڑے گی، معافی چاہتا ہوں کہ میں روسٹرم پر نہیں، جہاں آپ کے سامنے کھڑا ہو سکتا۔
یہ بھی پڑھیئے: چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ کا کورونا ٹیسٹ منفی آگیا
چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ آپ کو کھڑا ہونے کی ضرورت نہیں، آپ دلائل شروع کریں، ویسے آپ کا پتہ بھی نہیں چل رہا کہ آپ کھڑے ہیں یا بیٹھے ہیں۔
اعتزاز احسن کے دلائل کے دوران اٹارنی جنرل بھی عدالتِ عالیہ میں روسٹرم پر موجود تھے۔