سابق چئیرمین سینیٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما میاں رضا ربانی نے جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی - ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کی اور ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات کے دوران 18ویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ کے معاملے پر بھی ہوئی۔ دونوں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ 18ویں ترمیم کی ذریعے صوبائی خودمختاری طویل جدوجہد کے بعد حاصل ہوئی ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ تمام جمہوری قوتوں اور وفاق کی اکائیوں نے طویل جدوجہد کے بعد 18ویں ترمیم کو حاصل کیا ہے۔
ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے کہا کہ صوبوں اور جمہوری قوتوں نے اپنے وسائل پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کی۔
ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ اٹھارویں ترمیم نے مذاکرات کے سیاسی کلچر کو متعارف کروایا جبکہ آئینی ترمیم نے اس پولرائزئشن کو ختم کیا جو وفاق میں موجود تھی۔
دونوں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ 18ویں ترمیم قومی و سیاسی اتفاق رائے کی عکاس ہے، جسے رول بیک نہیں کیا جاسکتا۔
انھوں نے اٹھارویں آئینی ترمیم کو رول بیک کرنے کی کسی بھی کوشش کے خلاف سخت مزاحمت کرنے پر اتفاق کیا۔