کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے پہلے سوال کہ علی زیدی نے عزیر بلوچ کے ساتھی حبیب جان کی انکشافات سے بھرپور ویڈیو جاری کر دی اس پر تجزیہ کاروں نے کہا کہ عزیر بلوچ کو تحریک انصاف اور مسلم لیگ نون نے اپنی پارٹی میں شرکت کی کیوں دعوت دی اور یہ پیپلز پارٹی کا چہیتا کیوں تھا۔
ایک دوسرے سوال پر تجزیہ کاروں نے کہا کہ ایک وزارت بنائی جائے وزارتِ نجومیات شیخ رشید کو ریلوے سے ہٹا کر ادھر لگا دیں۔
سنیئر تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ 2016 میں جب جے آئی ٹی ہوئی اس وقت رینجرز کے پاس غیر معمولی اختیارات تھے 11 ٹرپل ای کابھی اختیار تھا تقریباً دو سال رہے یہ اختیارات اس کے بعد رینجرز نے اس جے آئی ٹی کے نتیجے میں ان لوگوں کو گرفتار کیوں نہیں کیا قادر پٹیل واپس آئے اسٹیٹمنٹ ہوا لیکن ان کو گرفتار نہیں کیا گیا۔
حبیب جان سے میری بات ہوئی انہوں نے اس ویڈیو کی تصدیق کی حبیب جان بلوچ یا ظفر بلوچ یہ دونوں پیپلز پارٹی عہدیدار رہے ہیں ڈسٹرکٹ ساؤتھ کے یہ ایکٹو پیپلز پارٹی کے ورکرز رہے ہیں ، اور پانچ کروڑ 2012 کے آپریشن کے متاثرین لیاری کے لیے تھے جو انہوں نے تقسیم کرنے تھے جو عزیر اینڈ کمپنی کے تھرو تقسیم کرنے کی بات ہو رہی تھی پھر اس نے ایک اور انکشاف کیا کہ جب 2008 کے آپریشن جب ذوالفقار مرزا وزیرداخلہ تھے انہوں نے لیاری میں آکر مجھے دو لاکھ کیش دیئے تھے۔
اپریل 2008 ء میں سی ایم ہاؤس میں میٹنگ ہو رہی تھی اس میں ، میں بھی تھا عزیر، ظفر بلوچ ، راشد ربانی، قادر پٹیل بھی تھے اور دیگر لوگ بھی تھے۔ 2008 ء میں حبیب جان ایم کیو ایم کے امیدوار سے ہار گئے تھے ،جب ایم کیو ایم سے پیپلز پارٹی کے مذاکرات ہو رہے تھے تو حبیب جان پٹیشن دائر کر دی تھی پھر ان سے آصف زرداری نے کہا کہ ہمارے ان سے مذاکرات چل رہے ہیں آپ یہ پٹیشن ویدھ ڈرا کر لیں ان کے کہنے پر انہوں نے کر لی۔
علی زیدی نے تین سال بعد انکشاف کیوں کیا اس پر بھی وہ حیران ہیں انہوں نے کہا کسی بھی کمیشن کے سامنے پیش ہونے کو تیار ہوں اور انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی کے سارے لوگ حلفاً کہیں جو میں کہہ رہا ہوں غلط ہے فریال تالپور ، قادر پٹیل ، راشد ربانی ان ساری باتوں کو جانتے ہیں ۔