کوئٹہ (نمائندہ جنگ)پنجگور میں دہشت گردوں کا سیکورٹی فورسز کے قافلے پر حملہ ۔فائرنگ سے تین جوان شہید جبکہ ایک افسر سمیت آٹھ اہلکار زخمی ہو گئے۔ جوابی کارروائی پر حملہ آور فرار ہو گئے۔
فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر آپریشن شروع کر دیا۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق سیکورٹی فورسز کے اہلکار گزشتہ روز پنجگور کے علاقے کچک میں معمول کی گشت کر رہے تھے۔ وہ جیسے ہی کاہان کے قریب پہنچے تو پہاڑوں پر موجود دہشت گردوں نے گشتی قافلے پر شدید فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں تین جوان موقع پر ہی شہید جبکہ ایک میجر سمیت آٹھ اہلکار زخمی ہو گئے ۔
ذرائع نے بتایا کہ زخمی جوانوں نے جرات اور بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے جوابی کارروائی کی جس پر حملہ آور پہاڑی علاقےمیں فرار ہو گئے اطلاع ملنے پر سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے کر لاشوں اور زخمیوں کوپنجگور ہسپتال پہنچایا جہاں طبی امداد کے بعد زخمیوں کو تشویشناک حالت میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے کوئٹہ سی ایم ایچ منتقل کر دیا ذرائع نے بتایا کہ واقعے کے بعد سیکورٹی فورسز نے پہاڑی علاقے میں آپریشن شروع کر دیا جو رات گئے تک جاری تھا ۔
درایں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے اس واقعے پر دلی رنج وغم کا اظہار کیا ہے اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ سیکورٹی فورس کے جوانوں نے ملک کی خاطر جانوں کا نذرانہ پیش کیااور شہداء کی لازوال قربانیاں قوم کے لئے باعث فخر ہیں دہشت گرد سیکورٹی فورسز کے حوصلے پست نہیں کر سکتے انہوں نے شہدا کے خاندانوں سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ ملک دشمن قوتیں اور انکے آلہ کار ایک مرتبہ پھر بلوچستان میں بد امنی پیدا کرنے کی سازش کر رہے ہیں تاہم ملک اور صوبے کے خلاف سازشوں اور دہشت گرد عناصر کے مزموم عزائم کو ناکام بنا دیا جائے گا۔وزیراعلیٰ نے شہداء کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔