اسلام آباد،کلرسیداں (نمائندہ جنگ) راولپنڈی کے تھا نہ چو نترہ کے علا قے میال میں خاندانی دشمنی کے نتیجے میں سفاک شخص کی ساتھیوں سمیت گھر میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں5 خواتین اور5 بچوں سمیت 10 افراد جاں بحق اور 3 زخمی ہو گئے۔
جاں بحق ہونے والوں میں سلیم ارشدزوجہ ارشاد ، سدرہ بی بی، نثار بی بی ،،عذرا بی بی ،عابدہ شاہین ،بچوں میں فر حان اظہر، وقاص،نوبینہ کلثوم،غزالہ بی بی اور ایمان فاطمہ اورزخمیوں میں نور فاطمہ ،عثمان اور ابراہیم شامل ہیں۔
چند روز قبل اظہر نامی شخص نے گولی مار کر رب نواز نامی شخص کی بیوی کو قتل کر دیا تھا جس کے رنج میں رب نواز نے اپنے مسلح ساتھیوں کے ہمراہ اظہر کے گھر گھس کرفائرنگ کردی ،جس کے نتیجےمیں 5خواتین اور5بچے جاںبحق جبکہ دو بچوں سمیت تین افرادشدید زخمی ہو گئے، 9سالہ مریم اور8سالہ محمد علی نے چارپائی کے نیچے چھپ کر جان بچائی،ا طلاع ملتے ہی سی پی او محمد احسن یونس پولیس کے بھاری نفری کے ہمراہ علا قے میں پہنچ گئے۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق فائرنگ کا واقعہ اظہر ،نذر، امتیار گروپ اور رب نواز گروپ کے مابین پیش آیا ،دونوں خاندانوں میں پرانی دشمنی چل رہی ہے ،تین روز قبل رب نواز کی بیوی قتل ہو ئی تھی جس کا بدلہ لینے کیلئے ملزم ضمانت پر آیا اور اس نے خونی کھیل کھیل دیا ،پولیس کی فرانزک ٹیم شواہد اکھٹے کرنے کیلئے موقع پر پہنچ گئی۔
سی پی او نے ملوث افراد کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا ہے ،زخمیوں اور جاں بحق ہونے والے افراد کی نعشیں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کر دی گئیں ،جہاں پوسمارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کی جائیں گی۔ زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے،یولیس نے قتل کامقدمہ درج کر لیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مخالفین نے گھر میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کی۔تھانہ چونترہ کےعلاقے میں مسلح گروپوں کیخلاف سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے آپریشن کلین اپ کروایا تھا، اُن کے بعد ایک بار پھر مسلح افراد نے منظم نیٹ ورک قائم کرلیا ہے۔
متاثرہ علاقہ پولیس لائن ہیڈ کوارٹر زسے ڈیڑھ دوگھنٹے کی مسافت پر واقع ہے جبکہ متاثرہ گاوں چونترہ تھانے کے درمیان 7 سے 8 کلومیٹر کی مسافت ہے، میال تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی اور وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کے حلقے میں آتا ہے جبکہ یہ صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کا بھی حلقہ ہے۔
علاقے کے مکین خو نی سانحے کی تمام ذمہ داری سابق ایس ایچ ا و ظہیر بٹ پر ڈالتے ہیں جس نے غفلت اور ناہلی کا مظا ہرہ کیا اور افسران بالا کو اعتماد میں نہیں لیا ،اگر بروقت علا قے میں پولیس پہنچ جا تی تو یہ خونی کھیل نہ کھیلا جا تا، شہریوں کا کہنا ہے کہ پولیس کے اعلی افسران ناتجربہ کار افسروں کو ایس ایچ او لگا کر تجربات کر رہے ہیں۔