کراچی( نیوز ڈیسک)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے نیب کے احتساب کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے اب تک لوگوں کے عدالتی ٹرائل سے زیادہ میڈیا ٹرائل کو اہمیت دی ہے ،وقت کا تقاضا ہے کہ نیب کی تشکیل نو کی جائے ۔ قابل احتساب لوگ بڑے بڑے مناصب پر بیٹھے ہیں،نیب کامتنازع کردار احتساب کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بن گیا ہے۔قابل احتساب لوگ بڑے بڑے مناصب پر بیٹھے ہیں۔جن کا اپنا احتساب ہونا چاہئے تھا وہ دوسروں کو احتساب کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔پانامہ کے 436ملزموں کو بھی کوئی نہیں پوچھ رہا ۔ان تمام کیسزپرعدالتیں ،نیب اور حکومت کی طرف سے ایک پراسرار خاموشی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی ایئر پورٹ پراستقبال کرنے والے کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق سندھ کے دوروزہ دورے پرکراچی پہنچے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران ،نیب اور عدالتیں اپنی ذمہ داریاں پوری کرتیں تو آج ملک 100ارب ڈالر سے زائد کا مقروض نہ ہوتا ،نیب کی کارکردگی سے حکومت سمیت کوئی بھی مطمئن نہیں ،چھوٹے چوروں کو پکڑا اور بڑے چوروں کو چھوڑا جارہا ہے ۔ تیرا چور مردہ باد اور میرا چور زندہ باد کا رویہ ترک کرنا پڑے گا۔