امیرِ جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ یہ کونسی تبدیلی ہے، روپیہ گرگیا، 1 کروڑ 70 لاکھ افراد بے روزگار ہوگئے۔ جس حکومت نے 2 برس کچھ نہیں کیا، اسے 2 سال اور مل جائیں تو بھی کچھ نہیں ہوگا۔
امیر جماعات اسلامی نے ان خیالات کا اظہار وزیرآباد میں کارکنوں سے خطاب کے دوران کیا۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ نااہلوں کی حکومت جتنی طویل ہوتی ہے لوگوں کے مسائل اتنے ہی بڑھ جاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے ملکر قوم پر 31 ہزار ارب روپے کا قرض چڑھایا لیکن موجودہ حکومت نے 2 برسوں میں 42 ہزار ارب روپے قرض چڑھا دیا۔
انھوں نے کہا کہ مودی نے کشمیری ریاست کو ختم کرکے بھارت کا حصہ بنالیا، مقبوضہ کشمیر میں امیر سمیت جماعت اسلامی کے 4 ہزار کارکن جیلوں میں ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے پی ٹی آئی حکومت کی پالیسی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ یہ مدینہ کی فلاحی ریاست نہیں بلکہ آئی ایم ایف کی غلام حکومت ہے۔
انھوں نے کہا کہ گورنر اسٹیٹ بینک اور مشیر خزانہ بھی آئی ایم ایف سے لیا، 15 میں سے 7 مشیروں کو امریکا، برطانیہ اور دیگر ممالک سے لایا گیا ہے۔ حکومت کے دو سالوں میں ہر مہینے نئے بحران کا سامنا ہے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ پہلے آٹے پھر چینی اور پھر پیٹرول کا بحران آگیا، بحران ختم نہیں ہوئے کہ ٹڈی دل اور کورونا وائرس آگیا۔