• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

احکامات کے باوجود غیرقانونی تارکین وطن یورپ چھوڑ کر نہیں جاتے، یورپین آڈیٹرز

یورپین آڈیٹرز نے اپنی قیادت کو مطلع کیا ہے کہ ہر سال پانچ لاکھ غیر قانونی تارکین وطن کو یورپ چھوڑنے کیلئے کہا جاتا ہے لیکن ان میں سے اکثریت واپس نہیں جاتی۔

 یہ اعداد و شمار یورپین کورٹ آف آڈیٹرز کی جانب سے مائیگریشن سے متعلقہ آج جاری کردہ رپورٹ میں بتائے گئے۔

رپورٹ کے مطابق 2008 سے لیکر ابتک یورپ میں مائیگریشن کے حوالے سے یہی طرز عمل جاری ہے۔ 

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پانچ لاکھ لوگوں کی اپیل ختم ہونے کے بعد جب انہیں یہ کہا جاتا ہے کہ وہ یورپین سرزمین سے چلے جائیں تو ان میں سے صرف 38 فیصد ایسا کرتے ہیں جبکہ اکثریت یا تو اسی ملک میں غیر قانونی طور پر رہنا شروع کر دیتی ہے یا دوسرے پڑوسی یورپین ملک میں چلی جاتی ہے۔

اس حوالے سے آڈٹ ٹیم کے ایک رکن نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ اس کی ایک اہم وجہ یورپ کی جانب سے مہاجرین کے آبائی ممالک کے ساتھ 'ری ایڈمیشن' معاہدات کو سنجیدگی سے نہ لینا ہے۔ جبکہ دوسری جانب ان مہاجرین کے آبائی ممالک بھی اپنی داخلی سیاست کی وجہ سے ان معاہدات پر عمل کرنے اور اپنے لوگوں کو واپس لیجانے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

یاد رہے کہ یورپ نے 18 غیر یورپین ممالک کے ساتھ اپنے مہاجرین کو واپس قبول کرنے کیلئے "ری ایڈمیشن" معاہدے کر رکھے ہیں۔ جن میں پاکستان بھی شامل ہے۔

تازہ ترین