• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلاول کی شہباز شریف اور فضل الرحمٰن سے ملاقاتیں، حکومت ہٹانے کے ایجنڈے پر مشاورت

بلاول کی شہباز شریف اور فضل الرحمٰن سے ملاقاتیں، حکومت ہٹانے کے ایجنڈے پر مشاورت


لاہور (نمائندہ جنگ)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور جے یو آئی کے سربراہ فضل الرحمٰن سے ملاقاتیں کیں،اپنی ان ملاقاتوں میں انہوں نے ان سیاسی رہنمائوں سے حکومت ہٹانے کے ایجنڈے پر مشاورت کی۔ 

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ن لیگ سے ملکر عوام کیلئے کھڑے ہونگے، جبکہ شہباز شریف نے کہا کہ عمران نیازی اور پاکستان اب اکٹھے نہیں چل سکتے، بلاول سے ملاقات کے بعد گفتگو میں فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں موقف پر قائم ہیں، ناجائز اور نااہل حکومت کو جانا ہوگا۔ 

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے منگل کو ماڈل ٹائون میں مسلم لیگ( ن )کے صدر شہباز شریف سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔دونوں رہنمائوں نے موجودہ سیاسی صورتحال،نیب کی انتقامی کارروائیاں اور عید کے بعد اپوزیشن کی اے پی سی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ 

بعد ازاں مشترکہ پریس کانفرنس میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتا ہوں انہوں نےچائے پلائی۔ ہم ن لیگ کے ساتھ مل کر پاکستان کے عوام کے لئے کھڑے ہوں گے۔ اے پی سی میں بیٹھ کر لائحہ عمل بنائیں گے۔ 

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی سلیکٹڈ حکومت کو اس وقت خطرہ ہے ۔ اپوزیشن جماعتیں ایک پیج پر ہیں۔تاریخ میں پہلی مرتبہ آٹا، گھی، چینی میں چوریاں ہورہی ہیں جتنے این آر او پی ٹی آئی کی حکومت نے دیئے کسی نے نہیں دیئے ہیں۔ میں حیران ہوں شاہ محمود قریشی نیب پر بات کررہے ہیں کلبھوشن یادیو پر بات کیوں نہیں کرتےہم پہلے دن سے ایک ہی بات پر کھڑے ہیں ہمارے ساتھ بہت سارے لوگ کھڑے ہیں حکومت کا نیب آرڈیننس فیل ہوچکا ہے۔

پی پی پی انسانی حقوق اور جمہوریت پر یقین رکھتی ہےسپریم کورٹ کے فیصلہ کے مطابق نیب ایک کالا قانون ہے۔ ایف اے ٹی ایف ایک خطرناک صورتحال ہے ہم بلیک لسٹ میں جاسکتے ہیں۔ ہم جمہوریت اور انسانی حقوق کے لئے جہدوجہد کررہے ہیں حکومت سمجھتی ہے کہ ایف اے ٹی ایف پر زیادہ پاورز لیں گے تو غلط ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اب دھرنے کی ضرورت نہیں پڑے کی ہم آدھے راستے میں پہنچیں گے اور حکومت گر جائے گی ۔ 

اس موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان اور پاکستان اب ایک ساتھ نہیں چل سکتے بلاول بھٹو کے آنے پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں سیاسی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی۔معیشت کو اس حکومت نے بے پناہ نقصان پہنچایا ہے۔احتساب سے نہیں بھاگ رہے،سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔کورونا کی وباء سے لاکھوں لوگ جان سے گئے دنیا میں چیزوں کی قیمتیں گری پاکستان میں آسمان سے باتیں کررہی ہیں۔

چینی ساٹھ سے سو روپے پر پہنچ گئی ہے، میں نے کبھی نہیں دیکھا گندم کی کٹائی مکمل نہیں ہوئی سٹاک ختم ہوگیا،سرکاری ریٹ اور چکی کا آٹا قیمت سے باہر ہے۔ تیل سو روپے لیٹر پر بک رہا ہے عام آدمی دو وقت کی روٹی پوری کرنا مشکل ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ پچاس لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریاں کہاں سے دیں گے لوگ مشکلات کا شکار ہیں۔ جی ڈی پی کے حالات ابتر ہوچکے ہیں اس حکومت کے یو ٹرن نے سرمایہ کاروں کو تباہ کردیا ہے۔ اس حکومت کے بس کی بات نہیں عمران خان کی حکومت ناکام ہوچکی ہے،شہباز شریف نے کہا کہ حکومت کے نمائندوں کے ساتھ جو بات چیت ہورہی تھی ہم بھیک نہیں مانگ رہے۔ ہم کسی طرح کا ریلیف نہیں مانگ رہے۔ 

نیب نیازی گٹھ جوڑ کو پوری دنیا نے دیکھاسپریم کورٹ کا فیصلہ خواجہ سعد رفیق کے حوالے سے پڑھ لیں۔ بدترین طریقے اختیار کیئے جارہے ہیں،کوئی پوچھنے والا نہیں بی آر ٹی پشاور میں اربوں روپے کے گھپلے ہوئے،ہمیں انھوں نے دن رات چور ڈاکو کہا عوام آج ان کو اچھی طرح جان گئی ہے،یہ حکومت خطرے سے کم نہیں ہے،عید کے بعد رہبر کمیٹی کی میٹنگ ہوگی اے پی سی میں ایجنڈے کا اعلان ہوگا،اس موقع پر بلاول بھٹو اور شہباز شریف میں دلچسپ مکالمہ بھی ہوا۔

ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کورونا کی وجہ سے شہبازشریف سے براہ راست ملاقات نہیں ہو سکی تھی تاہم فون پر ہم مسلسل رابطے میں تھے۔اب شہبازشریف تندرست ہیں اور حکومت مخالف تحریک کی انقلابی قیادت کرنے کیلئے تیار ہیں۔اس کے جواب میں شہباز شریف نے مسکراتے ہوئے کہا کہ کہا کہ بلاول کے جوان کندھوں پر ذمہ داری ڈالی ہے یہ ہمیں لیڈ کریں گے۔

قبل ا زیں چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمٰن کے درمیان لاہور کے ایک ہوٹل میں ملاقات ہوئی۔اس ملاقات میں پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ اور چودھری منظور بھی شریک تھے۔ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے عید الاضحیٰ کے بعد ہونے والی اے پی سی پر مشاورت کی۔

میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے ایک بار پھر وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اے پی سی میں مڈٹرم الیکشن سمیت جو بھی متفقہ فیصلہ ہوا، اس پر عمل کریں گے۔

تازہ ترین