کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”نیا پاکستان “ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلویز شیخ رشید نے کہا ہے کہ نوازشریف گارنٹی دیکر گئے،عمران کے رہنے پر اعتراض نہیں،عمران خان رہینگے کہیں نہیں جارہے،20 کیسز کا فیصلہ ہوجائے ملک میں امن ہوجائیگا۔
نیب عید کے بعد ٹارزن ہوگا،سرکاری لوگوں کو بھی اٹھایا جائیگا۔ بلاول کو شہبازشریف نے سمجھایا دو پارٹیاں ایک طرف ہوگئیں دوسری طرف فضل الرحمٰن ڈٹے ہوئے تھے عید کے بعد بھی انہیں سمجھایا جائے گا ۔
البتہ شہباز شریف سمجھ جاتے ہیں وہ سمجھدار ہیں ۔ نیب کی ترمیم بھی نہیں ہو رہی اور سب سے سنجیدہ کیس بھی شہبازشریف کا ہے۔
فضل الرحمٰن اصل اپوزیشن کا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں وہ سمجھتے ہیں ان کو بیوقوف بنالیں گے میرا نہیں خیال شہبازشریف میری پارٹی کا آدمی ہے وہ سمجھدار ہے۔
میں نہیں سمجھتا عمران خان کہیں جارہے ہیں اور نوازشریف بھی گارنٹی دے کر گئے ہیں کہ پانچ سال تک عمران خان کے رہنے میں انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے ۔
میرا خیال یہی ہے کیوں کہ مریم نواز خاموش کیوں ہیں اور شہباز شریف کے بارے میں کہہ چکا ہوں وہ میری پارٹی کے آدمی ہیں ہم دونوں بیماری سے اٹھے ہیں اور وہ خواہ مخواہ مڈبھیڑ کرنے کے عادی نہیں ہیں فہم و فراست سے اس سارے ماحول سے اس ساری تحریک کو جو کچھ ان کے اعلانات ہیں اگست ستمبر پہلے کہہ چکا ہوں کہ سیاسی جوڈو کراٹے ہوں گے لیکن عمران خان رہیں گے کہیں نہیں جارہے۔
بیس کیسز کا فیصلہ ہوجائے اس ملک میں امن ہوجائے گا ، عدالتیں فیصلہ دے دیں تو جو لوگ کمائی کے لیے سیاست میں آتے ہیں وہ کانوں کو ہاتھ لگائیں گے۔جو کیس کمزور ہیں بے شک وہ رہا ہوجائیں ایک سو بیس عدالتیں بن جائیں ایک سو بیس دن میں فیصلہ ہوجائے ۔
کل کہہ رہے تھے ان سے بات نہیں کریں گے پھر سب سے پہلے شہبازشریف پھر بلاول پھر ساری پارٹی اسپیکر کے کمرے میں آن بورڈ ہوئی فضل الرحمٰن کو پیغام دینا چاہتا ہوں آپ جو غلطی کرنے جارہے ہیں اس سارے سسٹم کو تہہ و بالا کردیں گے آپ پہلے عقلمندی سے چلے گئے انہوں نے استعمال کیا اگر آپ یہ سمجھ رہے ہیں کہ آپ شہبازشریف کو استعمال کر لیں گے تو آپ کی بہت بڑی بھول ہے۔
نیب عید کے بعد ٹارزن ہوگا اس میں سرکاری لوگوں کو بھی اٹھایا جائے گاکچھ وزیر بھی بدل سکتے ہیں۔ جنہوں نے گاجریں کھائی ہیں انہیں نیب کی پھیکی ملنی چاہیے۔
میں چینی مافیا کے خلاف چار دفعہ نکل چکا ہوں بیجنگ میں کہا گیا کہ جاؤ جو کرسکتے ہو کر لو مافیا کو پاکستان میں شکست نہیں دی جاسکتی سوائے سپریم کورٹ کا فیصلہ کہ ایک سو بیس عدالتیں اور ایک سو بیس دن میں فیصلہ یہ انصاف کی بنیاد ہونی چاہیے اور میرا سلوگون بھی اب یہی ہوگا ۔
ورنہ کوئی ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا ضمانتیں ہوجاتی ہیں۔کوئی حکومت مافیا کو شکست نہیں دے سکی آخری امید عمران خان سے ہے میں اقرار کرتا ہوں کہ مافیا سے میں چار دفعہ شکست کھا چکا ہوں۔ یہاں 65 ہوتے ہیں حلف دیتے ہیں کہ ہم ووٹ دیں گے اندر جاتے ہیں تو 45 رہ جاتے ہیں ہم جا دوگر نہیں ہیں جادو کسی سے کرایا جاتا ۔
ہم شکر گزار ہیں شہباز شریف نے ملکی معاملات کے لیے اچھا فیصلہ کیا ۔اس حکومت میں کوئی اسکینڈل سامنے نہیں آیا، کیس شوگر پیٹرول کا کیس ہے جس پر عمران خان نے فیصلہ کرنا ہے اگر اس سے پیچھے ہٹیں گے تو عوام میں ہمارا غلط تاثر جائے گا اگر ان لوگوں کو قانون کے حوالے نہیں کیا تو مزید رسوائی کا سامنا ہوسکتا ہے۔
نیب آرڈیننس میں کوئی ترمیم نہیں آرہی عمران خان سے بات کرنے کے بعد یہ کہہ رہا ہوں کہ ان کا خیال نہیں ہے کہ نیب کے قانون میں ترمیم ہو اس کا بس چلے تو اور سخت کر دے۔
شہباز شریف کو اس تحریک کا حصہ بنتے نہیں دیکھ رہا اور بلاول بھی سمجھ جائیں گے فضل الرحمٰن کوشش کرتے رہیں ان کی کوشش ناکام ہوگی۔
میں نے کتاب مکمل کی ہے چودہ اگست یا چھ ستمبر کو مارکیٹ میں آجائے گی ایک کتاب اور لکھنے کی خواہش ہے صحت یاب ہوجاؤں تو لکھوں گا جو میرے مرنے کے دس سال بعد شائع ہوگی اس میں سچ لکھ کر مروں گا۔