• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والے عابد علی انگلینڈ کے خلاف مانچسٹر میں بدھ سے شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ میں شان مسعود کے ساتھ اننگز کا آغاز کرینگے۔

32 سال کے اوپنر کی انگلینڈ میں بیٹنگ فارم مسلسل سوالات اٹھا رہی ہے، ووسٹر اور ڈار بی کے دو پریکٹس میچوں کی تین اننگز میں وہ صرف 27 رنز بنا سکے، البتہ پاکستان کے لیے تین ٹیسٹ کی 4 اننگز میں 57.94 کی اوسط سے ان کے کریڈٹ پر 321رنز ہیں، جس میں ان کی دو سینچریاں بھی شامل ہیں۔

قومی ٹیم کیساتھ عابد علی کا یہ پہلا دورہ انگلینڈ ہے، عابد علی ورلڈ کپ 2019ء کے دوران پی سی بی کے خرچے پر محمد رضوان کیساتھ برمنگھم میں رہے تھے۔

دورہ انگلینڈ میں عابد علی کی مسلسل بڑی اننگز نہ کھیلنے کو سابق ٹیسٹ کپتان راشد لطیف تشویش کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ کراچی اور راولپنڈی میں ٹیسٹ سینچریاں بنانے والے عابد علی کے لئے انگلینڈ کی کنڈیشنر اور بولنگ اٹیک ایک چیلنج سے کم نہیں ہوگا، جہاں بنا پرفارمنس وہ ماضی کی کارکردگی پر ٹیم میں جگہ برقرار نہیں رکھ سکیں گے۔

پاکستان کے لئے 37 ٹیسٹ اور 166ون ڈے کھیلنے والے سابق ٹیسٹ وکٹ کیپر راشد لطیف کا خیال ہے کہ اس بات کا اندازہ عابد علی کو بھی بخوبی ہے، جن کے لئے اگر ماحول پریکٹس کے دوران ساز گار نہیں، تو ٹیسٹ میچ تو قدرے مشکل حالات کا کھیل ہے، جہاں بنا اعتماد اور فارم آپ کے لئے رنز کرنا کسی کارنامے سے کم نہیں ہوتا۔

راشد لطیف نے سوشل میڈیا پر پی سی بی کی جانب سے کھلاڑیوں کو کٹ دینے کی وڈیو کو بھی عابد علی کے لئے خاموش پیغام قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ ٹیم کی پہلی چوائس عابد علی ہیں، لیکن جس طرح امام الحق کو اس وڈیو میں پیش کیا گیا ہے، عابد علی کے لئے یہ سب سمجھنے کیلئے کافی ہوگا۔

راشد لطیف نے کہا کہ عابد علی ویسے ہی بڑی مشکل اور تاخیر سے قومی ٹیم کاحصہ بنے ہیں، اب دیکھنا ہے کہ حالات و واقعات ان کے کیریئر کو کس سمت میں لے کر جاتے ہیں۔

تازہ ترین