• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کیلئے سرتوڑ کوشش کررہا ہے، چینی سفیر


کراچی (ٹی وی رپورٹ) پاکستان میں چینی سفیر یاؤ جنگ نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان میں امن و استحکام لانے کیلئے سرتوڑ کوشش کررہاہے، پاکستان معاشی سرگرمیوں کا گڑھ بننے کی صلاحیت رکھتا ہے،افغان لیڈرز بھی علاقائی رابطوں کو بہتربنانے کیلئے موٹروے کے ساتھ ساتھ پاکستان کے ساتھ ریلوے لنک میں بھی دلچسپی رکھتے ہیں۔

سی پیک باہمی اقتصادی ترقی کا منصوبہ ہے لیکن دشمن اسے بدنام کرنے کیلئے پراپیگنڈہ کررہے ہیں، سی پیک کے بہت سے منصوبوں پر کام مکمل ہوچکا ہے جبکہ مزید توسیع ہورہی ہے، چین دنیا کا اقتصادی مرکز بنتا جارہا ہے اور ا مریکا کا بڑا حریف بن کر ابھررہا ہے، چین عالمی قوانین، اصولوں اور دنیا کی حکومتی پالیسیوں کی پاسداری کررہا ہے۔

گوادرپورٹ سی پیک میں دل کی حیثیت رکھتی ہے، ہماری پیشکش ہے کہ خطے کے دیگرممالک بھی سی پیک میں شامل ہوکر اس کے ثمرات سے مستفید ہوں،حکومت کی کورونا پالیسی کے باعث پاکستان میں کورونا کچھ حد تک کنٹرول ہوچکا ہے۔

وہ جیو کے پروگرام ”جرگہ“ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کررہے تھے۔ پاکستان میں چینی سفیر یاؤ جنگ نے کہا کہ تقریباً تین سال سے پاکستان میں تعینات ہوں، اس دوران میرے بہت سے دوست بھی بن گئے ہیں، پاکستان میرے لئے دوسرے گھر کی طرح ہے اپنی پیشہ وارانہ زندگی کا طویل عرصہ یہاں گزارا ہے، پاکستانیوں کو پیار کرنے والا، مہمان نواز، امن پسند اور جفاکش پایا ہے۔ کورونا وبا میں پاک چین تعاون پر بات کرتے ہوئے یاؤ جنگ کا کہنا تھا کہ کورونا وبا میں پاکستان پہلا ملک تھا جس نے چین کے صوبے ووہان امداد روانہ کی۔

پاکستانی صدر نے چین کا دورہ کر کے کورونا سے نبردآزما چینی عوام کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہا رکیا، چینی حکومت اور عوام نے بھی کورونا سے متاثرہ پاکستانیوں کی مدد دو مرحلوں میں کی، پہلے مرحلے میں سی پی ای او اور ماسک فراہم کیے گئے، دوسرا مرحلہ پاکستان میں اسپتالوں، میڈیکل انسٹی ٹیوشنز کی استعداد بڑھانا، وینٹی لیٹرز اور دوسرے طبی آلات کی فراہمی تھا، ہم نے اپنے طبی ماہرین کی ٹیمیں بھی پاکستان بھیجیں یہ چین کی طرف سے مکمل تعاون کا ثبوت تھا۔

پاکستانی حکومت کی کورونا پالیسی کے باعث پاکستان میں کورونا کچھ حد تک کنٹرول ہوچکا ہے،چین اور پاکستان کا باہمی تعاون کورونا کے پھیلاؤ کیخلاف مفید ثابت ہورہا ہے۔ سی پیک سے متعلق سوال پر چینی سفیر یاؤجنگ نے کہا کہ سی پیک پاکستان اور چین میں باہمی تعاون کا سب سے بڑا پلیٹ فارم ہے، سی پیک کے بہت سے منصوبوں پر کام مکمل ہوچکا ہے جبکہ مزید توسیع ہورہی ہے، حکومت پاکستان کی رہنمائی اور پالیسی کی روشنی میں اپنے تعاون میں اضافہ کررہے ہیں۔

سی پیک میں اب تک چار شعبوں گوادر پورٹ، آمدورفت اور مواصلات، صنعت اور توانائی میں کام کیا گیا، مزید شعبوں میں بھی تعاون کو فروغ دیا جارہا ہے، خاص طورپر سماجی ترقی کے شعبے میں ٹھوس اقدامات کیے جارہے ہیں، سماجی ترقی کے شعبے میں تعلیم، صحت، پانی کی فراہمی، غربت کا خاتمہ، پیشہ وارانہ مہارت اورباہمی تعاون کے دیگر منصوبے شامل ہوں گے، زراعت کے شعبے میں تعاون فی الحال محدود ہے اسے مزید بڑھایا جائے گا۔

تازہ ترین