• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میر شکیل الرحمان جلد رہا، آزادی صحافت کا بول بالا ہوگا، مقررین

میر شکیل الرحمان جلد رہا، آزادی صحافت کا بول بالا ہوگا، مقررین


کراچی ، لاہور ، پشاور (اسٹاف رپورٹر ، نمائندگان جنگ ) ایڈیٹر انچیف جنگ اور جیو نیوز میر شکیل الرحمان کی گرفتاری کیخلاف کراچی، لاہور اور پشاور سمیت مختلف شہروں میں صحافی تنظیموں کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ منگل کے روز بھی جاری رہا ، اس موقع پر مقررین نے کہا کہ میر شکیل الرحمان جلد رہا ،آزادی صحافت کا بول بالا ہوگا،میر شکیل الرحمان کو ضمانت کا حق نہ دینا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے، مظاہرین نے واضح کیا کہ اس قسم کے اوچھے ہتھکنڈوں سے حق سچ کی آواز کو دبایا نہیں جاسکتا، مقررین نے کہا ہم میر شکیل الرحمان سے بھرپور اظہار یکجہتی اورحکومت کو انتباہ کرتے ہیں وہ غیر قانونی ہتھکنڈوں سے باز آئے اور میرشکیل کو فوری رہا کرے، میر شکیل الرحمان آزادی صحافت کے علمبردار ہیں،دوسری جانب صدر مجلس علماء کراچی مولانا ڈاکٹر قاسم محمود نے صحافی تنظیموں، جنگ جیو ایکشن کمیٹی کے زیراہتمام میرشکیل الرحمن رہائی احتجاجی کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرشکیل نے گزشتہ پانچ ماہ حکومتی مظالم برداشت کرکے قربانی کی ایک عظیم مثال قائم کی ہے، انہوں نے قید و بند کی صعوبتیں خندہ پیشانی سے برداشت کرتے ہوئے حکومت سے کسی قسم کی سودے بازی نہیں کی، یہ ایک عظیم قربانی ہے جو آنے والی نسلوں کیلئے مشعل راہ ہوگی۔ میر شکیل جلد رہا ہوں گے اور ملک میں آزادی صحافت کا بول بالا ہوگا۔ اس موقع پر سینئر صحافی اور ایپنک کے سیکرٹری جنرل اور شکیل یامین کانگا، ایسو سی ایشن آف فوٹو گرافرز کے سابق صدر شعیب احمد، دی نیوز کے صدر سعید محی الدین پاشا، جنرل سیکرٹری دارا ظفر اور جاوید پریس یونین کے جنرل سیکرٹری رانا یوسف نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر جمعیت المشائخ کے قاری محمد عبداللہ اور مسلم لیگ ن کے اقبال خاکسار بھی موجود تھے۔ شکیل یامین کانگا نے کہا کہ حق اور سچ کی جنگ میں ہمارے گروپ نے پہلے بھی کامیابی حاصل کی تھی اور اس بار بھی کامیابی میرشکیل الرحمان کی ہوگی۔ ایک ایسے مقدمے میں جس کی کوئی ایف آئی آر بھی درج نہیں ہوئی اور نہ ہی تحقیقات ہوئی میرشکیل الرحمان کی گرفتاری اور انہیں مسلسل قید میں رکھنا حکومت کا شرمناک عمل ہے۔ شعیب احمد نے کہا کہ میرشکیل الرحمان سے ذاتی انتقام لیا جارہا ہے۔ میرشکیل ہی کامیاب ہوں گے اور باعزت رہائی پائیں گے۔ دارا ظفر نے کہا کہ میرشکیل الرحمان کی گرفتاری ایک شخص کی گرفتاری نہیں پورے میڈیا کی گرفتاری ہے۔ میرشکیل الرحمان پاکستان کے پورے میڈیا کی نمائندگی کررہے ہیں ہمیں امید ہے کہ وہ جلد ہمارے درمیان ہوں گے۔ رانا یوسف نے کہا کہ34 سال پرانے بے بنیاد کیس میں میرشکیل الرحمان کی گرفتاری کا مقصد میڈیا کو کنٹرول کرنا ہے۔ حکومت نے پری پلان میرشکیل الرحمان کو گرفتار کروایا ہے کیونکہ وہ اگر کسی اور میڈیا مالک کو گرفتار کرتے تو اس کے وہ نتائج نہیں نکلتے جو جنگ گروپ جیسے ادارے سے وہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

تازہ ترین