راولپنڈی، اسلام آباد (خصوصی نمائندہ، اپنے رپورٹر سے، خصوصی نامہ نگار) جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے 20 جولائی کو ملک بھر کی نمائندہ تنظیموں کے اعلامیے کی توثیق کرتے ہوئے تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ کر لیا،کمیٹی اجلاس میں آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن، نیپس، پیما ، پی ایس اے اور دیگر تنظیموں کے عہدیداروں نے شرکت کی، اجلاس میں طے پایا کہ 15 اگست کو سکول کھولنے کے حوالے سے سکول ٹو سکول مہم چلائی جائے گی۔ اجلاس کی صدارت کنونیئر راجہ محمد الیاس کیانی نے کی ،اس موقع پر ڈپٹی کنوینئر انعام الدین قریشی ،سیکرٹری جمیل عباسی ،راجہ خالد ،ممبران سردار عبدالغفور، عبدالحمید خان، سید منور حسین شاہ ،ملک حفیظ الرحمان ،افتخار محمود چوہدری موجود تھے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے راجہ الیاس کیانی نے کہا کہ حکومت کورونا کی صورت حال کنٹرول ہونے کے باوجود تعلیمی ادارے کھولنے کے حوالے سے ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے، تعلیمی سرگرمیاں شروع کرنے کا اعلان کیا جائے۔ دریں اثناء پرائیویٹ سکولز نیٹ ورک نے بھی نجی تعلیمی ادارے 15اگست کو ایس او پیز کے ساتھ کھولنے کا اعلان کردیا ۔ یہ اعلان مرکزی صدر ڈاکٹر محمد افضل بابر نے زونل عہدیداران کے اجلاس میں کیا ۔ ادھر آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجزایسوسی ایشن نے پندرہ اگست سے ملک بھر میں نجی تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کردیاہے اور کہاہے کہ حکومتی ناقص حکمت عملی کے باعث ملک بھر میں پچیس ہزار نجی تعلیمی ادارے بند جبکہ تین لاکھ ملازمین بے روزگار ہوچکے ہیں،سکولوں اور بلڈنگ مالکان کے مابین واجبات کی مد میں سینکڑوں مقدمات درج ہوچکے ہیں جبکہ بچوں کا تعلیمی سال بھی ضائع ہورہاہے،حکومت احساس پروگرام کے تحت نجی اساتذہ کو ریلیف دیتی تو آج یہ دن نہ دیکھنا پڑتے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجزایسوسی ایشن کے ہنگامی اجلاس کے بعد میڈیاسے گفتگومیں کیا۔ملک ابرار حسین کا کہنا تھاکہ ملک بھر میں حکومت کے اپنے اعدادوشمار کے مطابق کورونا کیسز کم ہوچکے ہیں ایسے میں تعلیمی اداروں کی مسلسل بندش سے بہت سے مسائل پیدا ہورہے ہیں،انہوں نے کہاکہ جب سخت ایس او پیز کے تحت ایک ماہ بعد تعلیمی ادارے کھولنے کی اجازت دی جانی ہے تو سخت ایس او پیز کے تحت پندرہ اگست کو سکول کھولنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔