مظفر آباد(ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ دنیا کے ہر فورم پر اٹھائیں گے، مودی کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کا متکبرانہ فیصلہ کرکے بری طرح پھنس چکا ہے۔
کشمیر آزادہوکررہے گا‘بھارت کے متکبرانہ اقدام نے دنیاکی نظریں مقبوضہ وادی پر کردیں‘بھارت نے اس سے قبل اپنا نقشہ بنایا اور آزاد کشمیر گلگت بلتستان کو اپنا حصہ دکھایا‘ یہ متنازع علاقہ ہے اس کاردعمل دینا ضروری تھا‘جس طرح کراچی میں ایک لیڈر نے لسانیت کے نام پر نفرتیں پھلائیں اور شہر کو تباہ کیا۔
یہ نریندر مودی بھی اسی قسم کا لیڈر ہے جس نے مذہب کے نام پر نفرتیں پھیلاکر مسلمانوں کا قتل عام کروایا‘ سیّد علی گیلانی کو ان کی ثابت قدمی پر 14 اگست کو نشان پاکستان دیا جائے گا۔
وہ بدھ کو یوم استحصال کشمیر کے موقع پر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے جبکہ وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدرنے کہاہے کہ کشمیری پاکستان سے اب سیاسی و سفارتی حمایت سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات چاہتے ہیں۔
اب اخلاقی ، سیاسی ، سفارتی مدد سے معاملہ آگے جاچکا ہے، بھارت کے اقدامات کو روکا نہ گیا تو خطے کو درپیش خطرہ بڑھ جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں جو پوٹینشل ہے دنیا میں شاید ہی کہیں ہو، اس کا خود پاکستانیوں کو اندازہ نہیں، ہمیں اس کا علم ہے یہ کدھر جا سکتا ہے‘یہ دنیا کی تاریخ ہے کہ جو بھی اپنی منزل سے ہٹ جائے وہ پیچھے چلا جاتا ہے۔
ہمیں مایوس نہیں ہونا چاہئے‘ وزیراعظم آزاد کشمیر کی باتوں سے مجھے مایوسی محسوس ہوئی، ان کی باتوں سے لگا کہ وہ اندر سے ہارے ہوئے ہیں تاہم میری سوچ اس سے ہٹ کر ہے، کشمیریوں کو اﷲ پاک ایسے دور سے گزار رہا ہے کہ اب کشمیری آزاد ہوں گے، 5 اگست 2019ءکا مودی کا اقدام بہت بڑی غلطی ہے‘بھارت نے اسٹرٹیجک غلطی کی ہے۔
وہ سمجھتا تھا کہ بھارت بڑی مارکیٹ ہے اس لئے دنیا خاموش بیٹھی رہے گی، مغرب چین کے مقابلہ میں بھارت کو استعمال کرنا چاہتی ہے‘دنیا میں بڑی قومیں تکبر میں فیصلے کرکے تباہ ہوئیں‘مودی نفرت پھیلانے والا لیڈرہے‘ واجپائی بھی ان کی جماعت سے تعلق رکھتا تھا لیکن وہ اقتدار میں آ کر تبدیل ہو گیا تاہم مودی جو اندر سے تھا وہ باہر آگیا، آج مودی ہماری کوششوں سے دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے۔
ہم نے کشمیر کا مسئلہ عالمی سطح پر بھرپور اندازمیں اٹھایاجس کی وجہ سے بھارت اپنے منصوبہ میں کامیاب نہیں ہو سکا ۔
وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر میں اب حالات مزید بگڑتے جائیں گے، ہندوستان بند گلی میں پھنس چکا ہے، وہ اگر پیچھے ہٹتا ہے تو کشمیر آزاد ہو گا ، وہ کتنا عرصہ وہاں رہ سکے گا۔
بھارت نے اس سے قبل اپنا نقشہ بنایا اور آزاد کشمیر گلگت بلتستان کو اپنا حصہ دکھایا، یہ متنازعہ علاقہ ہے اس کا توڑ کرنا ضروری تھا۔
قبل ازیں عمران خان نے یوم استحصال کے موقع پرکشمیریوں سے یکجہتی کے لئے مظفرآباد میںریلی کی قیادت کی۔
اس موقع پر وزیراعظم پاکستان نے بھارتی مظالم کے خلاف سینہ سپر کشمیریوں کے جذبہ حریت کو خراج تحسین پیش کرنے اور شہدا کی یاد میں بنائی گئی مزاحمتی وال کا افتتاح کیا۔