سندھ کے ضلع دادو میں سیلابی ریلوں نےتباہی مچادی، نئی گاج ڈیم کے حفاظتی بند میں شگاف سے300سے زائد دیہات ڈوب گئے۔
زمینی رابطے ٹوٹ گئے، فلڈ پروٹیکشن بند پربھی 2 مقامات پر30 فٹ چوڑے شگاف پڑ گئے، سہیون اورکاچھو میں ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں۔
سیلابی ریلوں میں پھنسے سیکڑوں شہریوں کو پاک فوج نے کشتیوں کی مدد سےمحفوظ مقام پر منتقل کیا۔
دادو میں تباہی مچانے کے بعد سیلابی ریلوں کا رخ منچھر کی جانب ہوگیا ہے، متاثرہ علاقوں میں سیکڑوں افراد اب بھی سیلابی پانی میں پھنسے ہوئے ہیں ۔
ضلع دادو میں گاج ندی سے آنے والے سیلابی ریلے نے بچاو بند کو کاٹ ڈالا ہے، جس کی وجہ سے درجنوں دیہات زیر آب آگئے ہیں۔
مقامی صحافی غلام رسول تھیم اور سماجی کارکن غلام مصطفیٰ کا کہنا ہے کہ صورتحال حکومت اورمتعلقہ حکام کی غفلت سے خراب ہوئی۔
سیلابی پانی نے سندھ کے مشہور سیاحتی مقام گورکھ ھل جانے والی واہی پاندی روڈ کٹ گئی ہے، بتایا جاتا ہے بعض سیاح بھی گورکھ کھل میں پھنس گئے ہیں۔
قصبو ، ڈرگ بالا، پٹنہ گل محمد اور واہی پاندی سمیت متعدد دیہاتوں میں سیلابی پانی نے گھروں میں داخل ہو کر تباہی مچا دی ہے۔
ابتدائی معلومات کے مطابق سیلابی ریلے نے ایک لاکھ آبادی والے شہر جوہی کی 27 واٹر اسکیمیں اور نو فلٹر پلانٹس کو تباہ کردیا ہے اور شہر میں پینے کے پانی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔